ایک فرد یا گروپ کے کہنے پر آئین سے انحراف نہیں کیا جائے گا: پیپلزپارٹی کور کمیٹی
اسلام آباد (جاوید صدیق) ایوان صدر میں گذشتہ رات منعقد ہونے والے پی پی کی کور کمیٹی کے طویل اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی ایک فرد یا گروپ کے کہنے پر آئین سے انحراف نہیں کیا جائے گا۔ الیکشن کمشن کی تشکیل نو صرف آئین کے مطابق ہو سکتی ہے۔ قابل اعتماد ذرائع نے نوائے وقت کو بتایا ہے کہ ایوان صدر میں منعقد ہونے والے پی پی کور کمیٹی کے اجلاس میں پارلیمانی کمشن کی سفارشات کے مطابق نیا صوبہ بنانے کے لئے ترمیم پیش کرنے سے قبل حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کے تحفظات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورت حال عام انتخابات کے انعقاد اور نگران حکومت کے قیام پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ اجلاس میں اسمبلیوں کو مارچ کے وسط میں تحلیل کرنے کے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ نگران حکومت آئین میں دیے گئے طریقہ کار کے تحت بنائی جائے گی۔ نگران وزیراعظم کے لئے مختلف ناموں پر اپوزیشن اور اتحادی جماعتوں سے مشورہ کیا جائے گا۔ صدر نے کہا موجودہ حکومت وہ پہلی منتخب حکومت ہے جو اپنی آئینی مدت پوری کر رہی ہے۔ پیپلز پارٹی کوئی ایسا اقدام نہیں کرے گی جس کی وجہ سے انتخابات میں تاخیر ہو یا جمہوری عمل متاثر ہو۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت مخالف عناصر کوشش کر رہے ہیں کہ جمہوری نظام کو ناکام ثابت کیا جائے۔ جمہوری قوتیں یہ سازش ناکام بنا دیں گی۔ اجلاس میں صدر نے پارٹی کے .... چاروں صوبوں میں .... انتخابی نتائج .... اعتبار میں لیا ذرائع کے مطابق کور کمیٹی کے اجلاس میں امریکی ادارے آئی آر آئی کے تازہ ترین سروے پر بھی غور کیا گیا جس میں پیپلز پارٹی کی مقبولیت میں کمی طاہر کی گئی ہے۔ چیئرمین نیب کے استعفے اور اسلم رئیسانی کے استعفیٰ نہ دینے کے معاملات پر بھی غور ہوا۔