کامران میں خودکشی کا رجحان تھا: دوسری فرانزک رپورٹ، مزید شواہد بھی طلب
لاہور (نوائے وقت رپورٹ/ آن لائن) کامران فیصل کیس کے حوالے سے فرانزک لیبارٹری نے اپنی دوسری رپورٹ میں کہا ہے کامران فیصل میں خودکشی کا رجحان موجود تھا۔ رپورٹ کے مطابق کامران فیصل ماہر نفسیات ڈاکٹر عذرا سے بھی علاج کراتے رہے۔ کامران فیصل نے آخری تفصیلی معائنہ 18اکتوبر 2012ءکو کرایا۔ کامران فیصل کو بے سکونی، نیند اور بھول جانے کی شکایات تھیں۔ کامران فیصل کو بے چینی، بے اُمیدی اور اکتاہٹ کی بھی شکایت تھی۔ کامران کا مرض ستمبر 2012ءسے شدت اختیار کر گیا تھا۔ نیب کے مرحوم افسر 1999ءسے اولتریا نامی دوا استعمال کر رہے تھے۔ ماہرین کے مطابق اولتریا نامی دوا نفسیاتی مرض اسکڈزو فرینیا کیلئے استعمال ہوتی ہے اس مرض میں مبتلا مریض حقیقت اور خیالات کی دنیاﺅں میں فرق نہیں جان پاتے۔ آن لائن کے مطابق کامران فیصل کیس میں فرانزک لیب نے اسلام آباد پولیس کو خط لکھ کر مزید شواہد مانگ لئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانزک لیب نے اپنے خط میں لکھا ہے موقع پر سے لی گئی تصاویر اور جو کپڑے کامران فیصل نے پہن رکھے تھے وہ بھی فرانزک لیب کو بھجوائے جائیں۔ فرانزک لیبارٹری لاہور نے پھندے کے طور پر استعمال کیا گیا ازاربند بھی مانگ لیا۔ فرانزک لیبارٹری نے پنکھے کے ساتھ لٹکتی تصویریں بھی مانگی ہیں۔ پولیس نے مانگی ہوئی اشیا فرانزک لیبارٹری کو بھجوا دیں۔