تحقیقات مکمل کر لی کیمیکل رپورٹ اور فنگر پرنٹس کا انتظار ہے‘ پنکھا اور ازار بند کامران فیصل کا وزن سہار سکتے تھے: آئی جی اسلام آباد
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + آئی این پی) انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد بنیامین نے کہا ہے کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ آنے پر ہی نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل کی موت کے حقیقی اسباب کی نشاندہی ہوگی ‘8 سرکاری ملازمین سمیت 34 افراد نے اب تک پولیس کو اپنے بیانات قلمبند کرائے ہیں ‘نیب کے کسی افسر نے بیان دینے سے انکار نہیں کیا ‘پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق کامران فیصل کا قتل نہیں ہوا اس نے خودکشی کی ہے ‘پولیس نے جائے وقوعہ سے تمام شہادتوں کو محفوظ کر لیا ہے ‘اسلام آباد کے تمام تھانوں میں ماڈرن رپورٹنگ سنٹر بنا کر ان میں پڑھے لکھے نوجوان افسر تعینات کئے جائیں گے ۔وہ پیر کو تھانہ شالیمار ٹاﺅن میں بنائے گئے ماڈرن رپورٹنگ سنٹر کے افتتاح کے بعد صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا پولیس کامران فیصل کی پراسرار ہلاکت سے پردہ اٹھانے کیلئے پوری طرح سے کوشش کر رہی ہے اور اس معاملہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جارہی ہیں ۔ انہوں نے کہا پولیس نے کامران فیصل کے والدین سے بھی میاں چنوں میں رابطہ کیا ہم ان کے پاس دوبارہ ٹیم بھیج رہے ہیں تاکہ ان کو پولیس تحقیقات سے مطمئن کیا جائے۔ کامران فیصل کے پوسٹ مارٹم کی فرانزک رپورٹ تاحال نہیں آئی فرانزک رپوٹ اور کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ آنے کے بعد ہی تمام حقائق سامنے آئیں گے ۔اس سوال پر کہ ایک کمر بند کس طرح سے 80 کلو کے شخص کا وزن برداشت کرسکتا ہے تو آئی جی اسلام آباد نے کہا ہم نے اتنے وزن کا بندہ کمر بند سے لٹکایا تھا اور کمر بند نے اتنا وزن برداشت کیا تھا۔ انہوں نے کہا کامران فیصل کے کمرے سے ملنے والی تمام شہادتوں کو محفوظ کر لیا گیا ہے۔ نوائے وقت نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ کامران فیصل ہلاکت کیس کی تحقیقات مکمل کر لیں۔ کیمیکل رپورٹ اور فنگر پرنٹس کے نتائج کا انتظار ہے۔ کمرے میں لگا پنکھا اور ازار بند کامران فیصل کا وزن سہار سکتے تھے۔ کامران فیصل کیس میں 26 سویلین اور 8 نیب حکام نے بیانات ریکارڈ کرائے۔ کمرے میں جانا نائب قاصد کی غلطی تھی اس میں کسی کی بھی بدنیتی شامل نہیں تھی۔