صوبائی اختیارات مقامی حکومتوں کو دیدیں تو صوبے کے اندر صوبہ نہیں ہو گا: سپریم کورٹ
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز) سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2012 کے خلاف درخواست کی سماعت 3 رکنی بنچ نے چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چودھری کی زیر سربراہی ہوئی۔ انور منصور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ مقننہ ہی مجاز ہے کہ وہ کیا اختیارات دیتی ہے۔ سندھ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا مقصد اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صوبائی اختیارات مقامی حکومت کو دیں تو پھر صوبے کے اندر صوبہ نہیں ہو گا۔ مقامی حکومت کے پہلے قوانین میں یہ چیزیں نہیں تھیں۔ ایڈووکیٹ انور منصور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ قانون متفقہ طور پر منظور کیا گیا‘ کسی نے مخالفت نہیں کی تھی۔ کیس کی سماعت آج بدھ تک ملتوی کر دی گئی۔