رئیسانی کا مستعفی ہونے سے انکارپی پی پی نیا وزیراعلی لانا چاہتی ہے
کراچی (سٹاف رپورٹر + ایجنسیاں) بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب محمد اسلم رئیسانی نے وزارت اعلیٰ سے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے ۔انتہائی باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے بلوچستان میں گورنر راج کے خاتمے کے بعد وہاں نیا وزیر اعلیٰ لانے کا فیصلہ کیا ہے نواب محمد اسلم رئیسانی نے واضح کیا ہے کہ وہ مستعفی نہیں ہوں گے ، جس کی وجہ سے بلوچستان اسمبلی کے اندر تبدیلی لانے کے حوالے سے مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ نواب محمد اسلم رئیسانی اس بات پر ناراض ہیں کہ بلوچستان میں گورنرراج کے نفاذ کے فیصلے پر انہیں مکمل طور پر اعتماد میں نہیں لیا گیا ۔ان کا یہ بھی موقف ہے کہ مارچ میں اسمبلیاں ویسے ہی تحلیل ہوجائیں گی۔ ایک ڈیڑھ ماہ کے لئے بلوچستان میں نیا وزیر اعلیٰ بنانے سے یہاں پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ تاہم ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت نے بلوچستان میں ان ہاو¿س تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا ہوا ہے ۔ پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر صادق عمرانی اور صوبائی وزیر علی مدد جتک وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار ہیں۔ پیپلزپارٹی بلوچستان کے اندر نواب اسلم رئیسانی کے خلاف مضبوط لابی موجود ہے، ذرائع نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری نے وفاقی وزراءسید خورشید احمد شاہ اور فاروق ایچ نائیک کو یہ ذمہ داری سونپی ہے کہ وہ بلوچستان میں ان ہاو¿س تبدیلی کے لئے جمیعت علمائے اسلام (ف) اور دیگر پارلیمانی سیاسی جماعتوں اور ارکان سے رابطے کریں اور نواب اسلم رئیسانی کو استعفیٰ دینے کے لئے قائل کریں۔ ادھ مختلف سیاسی، مذہبی اور قوم پرست جماعتوں نے بلوچستان میں سابق صوبائی حکومت کی بحالی کی بھرپور مخالفت کا فیصلہ کیا ہے۔ ا±ن کا مطالبہ ہے کہ سابق صوبائی وزراء کا احتساب کیاجائے ان سے لوٹی ہوئی دولت وصول کی جائے،یہ فیصلہ اور مطالبہ کوئٹہ میں بلوچستان کی مختلف سیاسی،مذہبی اور قوم پرست جماعتوں کے رہنماﺅں کے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا۔ زرداری سے بلوچستان میں گورنر راج کے خاتمے سے متعلق اہم ملاقات کے بعد اسلامی نظریہ کونسل کے چیئرمین اور جے یو آئی (ف) بلوچستان کے امیر مولانا محمد خان شیرانی نے فاروق ایچ نائیک سے بھی اہم ملاقات کی جس میں گورنر راج کے خاتمہ اور صوبائی حکومت کی بحالی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذمہ دار ذرائع نے صوبائی حکومت کی بحالی کے حوالے سے آئندہ 72 گھنٹوں کے دوران اہم فیصلہ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ بلوچستان میں گورنر راج کے خاتمے اور صوبائی حکومت کی بحالی کیلئے مذاکرات اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں اس سلسلے میں نواب اسلم رئیسانی کے قریبی ساتھی اور سابقہ صوبائی وزیر خزانہ میرعاصم کردگیلو اہم ترین کردار ادا کر رہے ہیں فروری کے پہلے ہفتے میں اہم پیشرفت کا امکان ہے۔