• news

پارلیمانی کمشن کی سفارشات کے خلاف ہزارہ تحریک کا پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا‘ کئی شہروں میں احتجاج جاری

اسلام آباد (نامہ نگاران + بیورو رپورٹ + آن لائن) نئے صوبوں کے قیام کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے بنائے گئے پارلیمانی کمشن کی سفارشات پر مسلم لیگ ن کے سخت اعتراضات کے بعد صوبہ ہزارہ تحریک نے بھی پارلیمنٹ ہاو¿س کے سامنے پانچ گھنٹے تک دھرنا دیا جس مےں صوبہ ہزارہ تحریک کے راہنماو¿ں و کارکنان اور خیبر پی کے سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی نے شرکت کی جبکہ چیئرمین صوبہ ہزارہ تحریک سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ صوبہ ہزارہ کا قیام خطہ کے ایک کروڑ سے زائد عوام کا آئینی حق ہے جسے حکومت دبا نہیں سکتی اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا تو لاکھوں افراد کا سیلاب اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے بر استہ پیر سوہاوہ پارلیمنٹ ہاو¿س تک مارچ کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے این پی کے علیحدگی کے ڈر کے باعث حکومت ہزارہ کے عوام کے مطالبات کو ہر بار ردی کی ٹوکری کی نذر کر دےتی ہے مگر حکومت پر یہ بات واضح کر دینا چاہتے ہےں کہ عوام اب خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) نے بحالی صوبہ بہاولپور کےلئے رحیم یارخان سے عوامی تحریک کاآغاز کردیا‘ پارٹی کے ضلعی کنونشن میں بہاولپور صوبہ کی بحالی اور جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کی متفقہ قرارداد منظور‘ 2 فروری 13ءکو دن 11بجے ریلوے اسٹیشن سے ” بحالی صوبہ بہاولپور ریلی“ نکالی جائے گی۔ کنونشن میں تحریک کو بھرپور انداز سے آگے بڑھانے کےلئے اہم فیصلے کئے گئے۔ بہاولپور سے بیورو آفس کے مطابق صوبائی وزیر جیل خانہ جات اقبال چنڑ نے کہا کہ مجوزہ بی جے پی صوبہ منظور نہیں وہ مسلم لیگ ن ورکرز کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ قبل ازیں جنڈانوالہ میں ہڑتال ہوئی اور ہزاروں افراد نے دھرنا دیا۔ صدیق ِ اکبر چوک میں مقررین نے خطاب کیا اور کہا کہ حکمران اپنے مفادات کی خاطر عوام کو ذلیل کرنا چاہتے ہیں، ہم کسی بھی صورت بہاولپور جنوبی پنجاب کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ترگ سے نامہ نگار کے مطابق انجمن تاجران ترگ اور مقامی شہریوں نے ضلع میانوالی کو نئے مجوزہ صوبہ بہاول پور جنوبی پنجاب میں شامل کرنے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بہاولپور میں آج چوک فوارہ سے فرید گیٹ تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ احمد پور شرقیہ سے نیوز رپورٹر کے مطابق بحالی صوبہ بہاولپور کے حق میں مرکزی انجمن تاجران کے زیر اہتمام منعقدہ دھرنا عظیم الشان جلسہ عام میں بدل گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے محمد علی درانی نے پہلے صوبہ‘ پھر الیکشن تحریک کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بہاولپور صوبہ بحال ہوگا پھر یہاں الیکشن ہونگے کیونکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد آئین کی رو سے پارلیمنٹ پابند ہے کہ اپنی موجودہ مدت میں پنجاب اسمبلی کی متفقہ قرارداد پر عملدرآمد کراتے ہوئے بہاولپور صوبہ کو بحال کرے۔

ای پیپر-دی نیشن