• news

اسمبلیاں 12 یا 13 مارچ کو تحلیل ہو سکتی ہیں:خورشید شاہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر مذہبی امور وقومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے چیف وہپ خورشید شاہ نے اس بات کا عندیہ دیا ہے اسمبلیاں 12 یا 13 مارچ کو تحلیل ہو سکتی ہیں تاہم اسمبلیاں تحلیل کرنے کے تمام فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے ہوں گے حکومتی اتحاد کے اجلاس میں کسی ریٹائرڈ جج یا جرنیل کو نگران وزیراعظم نہ بنانے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، انہوںنے یہ بات بدھ کی شام پارلیمنٹ ہاﺅس میں ارکان اسمبلی کے فوٹو سیشن کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے ایک سوال پر بتایا کہ ایوان صدر میں اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ نگران وزیراعظم کے لئے اپنے امیدواروں کے نام پیش کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام فیصلے مشاورت اور اتفاق رائے سے ہوں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا طاہر القادری کا نام بھی نگران وزیراعظموں کی فہرست میں ہو گا تو انہوں نے مسکرا کر کوئی جواب دینے سے گریز کیا اور کہا اس سوال کے جواب میں صرف مسکرا ہی سکتا ہوں۔ طاہر القادری نے حکومت کو تاحال نگران وزیراعظم کے لئے کوئی نام نہیں دیا۔ جب خورشید شاہ سے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ارکان اسمبلی کا فوٹو سیشن پاکستان کی جمہوری اور پارلیمانی تاریخ کا یادگار لمحہ ہے پاکستان میں کسی منتخب جمہوری اسمبلی نے پہلی بار اپنی آئینی مدت پوری کی ہے اس لئے ہم اس یادگار کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے تاریخ میں محفوظ کرنے کے لئے ارکان اسمبلی کے خصوصی فوٹو سیشن کا اہتمام کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن