متحدہ جنوبی پنجاب اور ہزارہ صوبوں کی آڑ میں سندھ کی تقسیم چاہتی ہے: رانا ثنائ
لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نئے صوبے بنانے میں سنجیدہ نہیں صرف سیاسی سکورنگ کر رہی ہے۔ اس پارٹی کے تمام اقدامات صوبے بنانے کے لیے نہیں بلکہ روکنے کے لیے ہیں چنانچہ پہلے ہی مرحلے میں جنوبی پنجاب، بہاولپور، بھکر اور میانوالی میں ہڑتالیں، مظاہرے اور احتجاج پیپلز پارٹی کی عاقبت نااندیشی کا ثبوت ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجا ب میں نئے صوبوں کی تشکیل کا فیصلہ اور طریقہ کار پنجاب کے عوام کو طے کرنا چاہیے جو ایک سال قبل اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی میں قرارداد منظور کر چکے ہیں۔ لیکن حکومت ایک سازش کے تحت یہ کام ایم کیو ایم اور اے این پی سے کرا رہی ہے۔ جن کا کبھی کوئی کونسلر تک بھی پنجاب سے منتخب نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پیٹ میں جنوبی پنجاب اور ہزارہ صوبوں کا مروڑ اس لیے اٹھ رہا ہے کیونکہ وہ اس کی آڑ میں سندھ کو تقسیم کرنا چاہتی ہے اور دوسرے صوبوں کے بٹوارے کروانے کے بعد اپنے علیحدہ صوبے کے لیے زمین ہموار کر رہی ہے۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یہ سب الیکشن سٹنٹ ہے، انشاءاللہ صوبہ بہاولپور، صوبہ جنوبی پنجاب اور صوبہ ہزارہ مسلم لیگ (ن) ہی اقتدار میں آکر بنائے گی۔ علاوہ ازیں ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ شرجیل میمن جیسے عناصر کے بیانات بے وقت کی راگنی کے سوا کچھ نہیں ہوتے ان جیسے عناصر بے بنیاد الزامات سے عوام کی توجہ پیپلز پارٹی کی لوٹ مار اور کرپشن سے نہیں ہٹا سکتے، ”زرداری اینڈ کمپنی“ نے گزشتہ پانچ برسوں میں جس بے دردی سے قومی خزانے پر شب خون مارا ہے اس پر کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں اور پیپلز پارٹی کا نام ”گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ“ میں شامل کرنے کیلئے سفارش کریں گے۔ پیپلز پارٹی خاطر جمع رکھے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والوں اور امن و امان تباہ کرنے والوں کا انجام قریب ہے۔