• news

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کیخلاف اپیل خارج کردی

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف اپیل خارج کر دی۔ عدالت عالیہ کے جسٹس محمد انور خان کاسی اور جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی۔ کرنل (ر) انعام الرحیم نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا تاہم عدالت عالیہ کے سنگل بنچ نے یہ درخواست مسترد کر دی تھی جس کے خلاف درخواست گذار نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کی۔ سماعت کے موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے درخواست گذار سے استفسار کیا انہیں جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع کے دو برس بعد درخواست دائر کرنے کا خیال کیوں آیا۔ اس پر درخواست گذار نے کہا وہ جنرل کیانی کی عمر کے 60 برس مکمل ہونے کا انتظار کر رہے تھے۔ جنر ل کیانی 20 اپریل 2012ءکو 60 برس کے ہو چکے ہیں اس لئے ان کا وردی میں رہنا نہ صرف آرمی ایکٹ بلکہ سول سروس ایکٹ کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا آرمی ایکٹ کے تحت 60 سال کی عمر کے بعد کوئی بھی جوان وردی میں نہیں رہ سکتا۔ جنرل کیانی کی مدت ملازمت میں توسیع سے کئی مستحق افسران کی حق تلفی ہو رہی ہے لہٰذا مذکورہ اقدام کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جسٹس انور خان کاسی نے درخواست گذار سے استفسار کیا وہ آرمی افسران کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف دلائل دے رہے ہیں یا ان کی ازسرنو تقرری کو چیلنج کر رہے ہیں۔ کرنل انعام نے جواب دیا آئین کی رو سے صدر مملکت کو آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا کوئی اختیار نہیں۔ ایسا کرنے سے ان تمام افسران کے حقوق متاثر ہوں گے جو ترقی کے مستحق ہیں اور چیف آف آرمی سٹاف کے عہدے پر تعینات ہونے کے حقدار ہیں۔ جسٹس شوکت عزیز صد یقی نے کہا کیا آپ نے اپنی درخواست میں یہ استدعا کی ہے کہ چیف آف آرمی سٹاف کو بلا کر پوچھا جائے وہ کس قانون کے تحت مذکورہ عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ کرنل انعام نے کہا درخواست کا مقصد ہی یہی ہے کیونکہ اس اقدام سے دیگر افسران کے حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کسی سرکاری ملازم کی ازسرنو تعیناتی کے اچھے نتائج برآمد نہیں ہوتے۔ فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تاہم کچھ دیر بعد فاضل عدالت نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے مذکورہ اپیل خارج کر دی۔ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔ ثناءنیوز کے مطابق عدالت نے قرار دیا انٹرا کورٹ اپریل ناقابل سماعت ہے اس لئے اس کو خارج کیا جاتا ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن