شاید نگران وزیراعظم پر اتفاق نہ ہو‘ کرگل پر جوڈیشل کمشن بنایا جائے‘ دھرنا پیر کو ہوگا : چوہدری نثار
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) قائد حزب اختلاف چودھری نثار نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن پر دباﺅ ڈالاجارہا ہے۔ الیکشن کمشن کے خلاف محاذ کھڑا کیا جا رہا ہے۔ غیر ملکی شہری کو اس تمام معاملے میں سٹیک ہولڈر نہیں بنایا جاسکتا۔ حکومت اور اپوزیشن میں شاید نگران وزیراعظم پر اتفاق رائے نہ ہو سکے۔ کرگل واقعہ پر سابق جنرل کے حالیہ انکشافات کے بعد اس ایشو پر جوڈیشل کمشن بنایا جائے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر دھرنا پیر 4 فروری کو دیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حکومت کو طاہر القادری صاحب مبارک ہوں۔ طاہر القادری متفقہ فیصلوں میں روڑے اٹکا رہے ہیں۔ چودھری نثار نے کہا کہ کرگل کے واقعے میں 500 سے زائد فوجی شہید ہوئے۔ بلاوجہ فوجی شہید ہوئے اس پر کوئی انکوائری نہیں ہوئی۔ 4جرنیلوں نے چوری چھپے آپریشن کیا۔ نواز شریف نے اپنے سر لے کر جنگ بند کروائی۔ کرگل معاملے کو عوام کے سامنے آنا چاہئے۔ ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے تک لایا جائے۔ کرگل معاملے پر جو کچھ مشرف نے نواز شریف کو بتایا اس کے ثبوت ہمارے پاس ہیں۔ اگر کل مشرف جیسا آرمی چیف دوبارہ بن گیا تو ایسا واقعہ دوبارہ ہوسکتا ہے۔ کرگل پر بھارت نے کمشن بنایا تو ہم کیوں نہیں بناسکتے۔ نئے صوبوں کے معاملے پر (ن) لیگ سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔ حکومت سے مذاکرات نہیں ہو رہے۔کمشن صرف جنوبی پنجاب کی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہا ہے۔ مسلم لیگ (ن) آج پارلیمانی کمشن کی رپورٹ کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق کریگی۔ مسلم لیگ (ن) 4 فروری کی دوپہر دو بجے پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر دھرنا دیگی جس میں جے یو آئی (ف)، جمعیت علماء پاکستان، سنی تحریک، فنکشنل لیگ، سندھ ترقی پسند پارٹی، سندھ یونائیٹڈ پارٹی، این پی پی سمیت دیگر جماعتیں شرکت کرینگی، سازشوں کیخلاف اپوزیشن متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ صاف اور شفاف انتخابات کے لئے مزید جدوجہد کرنی پڑے گی۔ نیا صوبہ بنے تو متعلقہ اسمبلی کی دو تہائی اکثریت کی قرارداد لازمی منظور ہونی چاہئے۔ صوبائی اسمبلی سے منظوری کے بعد قرارداد قومی اسمبلی سے منظور کرائی جائے۔