مشرف نے بھارتی زیرقبضہ علاقہ میں رات گزاری تھی اشفاق حسین‘ جرات کی بات ہے: وی کے سنگھ
اسلام آباد + نئی دہلی (آئی این پی) پاک فوج کے کرنل (ر) اشفاق حسین نے انکشاف کیا ہے کہ 1999ءمیں اس وقت کے چیف آف آرمی سٹاف جنرل پرویز مشرف کو کرگل آپریشن کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرگل مشن کے دوران پرویز مشرف نے خود کنٹرول لائن پار کی اور بھارت کے زیر قبضہ علاقے میں ایک رات گزاری، مشن کے دیگر ماسٹر مائنڈز میں میجر جنرل جاوید حسن، جنرل محمود اور جنرل عزیز شامل تھے۔ کتاب ”وٹنس ٹو بلنڈر“ میں اشفاق حسین نے کہا کہ 28 مارچ 1999ءکو جنرل پرویز مشرف ایک ہیلی کاپٹر کے ذریعے لائن آف کنٹرول کے اس پار 11 کلومیٹر تک علاقے میں گئے اور ”موستکر“ کے ایک مقام پر کرنل امجد شبیر نے ان کو اسکارٹڈ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 18 دسمبر 1998ءسے کرگل میں اپنے آپریشن کا آغاز کیا جب کیپٹن ندیم، کیپٹن علی اور حوالدار لالک جان نے مشق کے طور پر کنٹرول لائن پار کی۔ 17 مئی 1999ءکو نوازشریف کو کرگل سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ کرنل اشفاق حسین کے مطابق پرویز مشرف اس کارروائی کو کیسے شاندار کہتے ہیں جب موسم سرما کے دوران وہاں بھارتی فوجی موجود ہی نہیں تھے۔ علاوہ ازیں بھارت کے سابق آرمی چیف جنرل وی کے سنگھ نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل پرویز مشرف کے 1999ءمیں کرگل میں بھارتی حدود میں داخل ہونے اور وہاں رات گزارنے پر ان کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک فوجی کمانڈر کی جرا¿ت مندی کی عکاسی کرتا ہے۔ پاکستانیوں کو اپنی سرحد میں داخل ہونے کی اجازت کیوں دی گئی؟ یقیناً ہماری جانب کچھ غلطیاں ہوئیں جس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ کرگل کی جنگ کا آغاز پاکستان نے ہی کیا تھا پاکستان اس بارے میں پہلے جھوٹ بولتا رہا اب اسی کے حکام ہمارے م¶قف کی تصدیق کر رہے ہیں۔