انتخابات وقت پر ہونگے، عوام جسے منتخب کرینگے اقتدار سونپ دیا جائے گا: امین فہیم
گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر تجارت مخدوم امین فہیم نے گوجرانوالہ کے علاقہ نڈالہ سندھواں میں پیپلز پارٹی کے جلسے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکراچی میں حالات تشویشناک ہیں، صوبائی حکومت کو چاہئے انہیں بہتر بناننے کے لئے توجہ دے اور اس مقصد کے لئے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مزید مدد لی جائے تاکہ وہاں پر حالات کو بہتر بنایا جا سکے، امین فہیم کا کہنا تھا ملک میں جاری دہشت گردی کو روکنے اور ملکی سرحدوں کے حالات کے پیش نظر حکومت کو 60 سے 70 ارب ڈالر خرچ کرنا پڑے ہیں، دہشت گردی کو روکنا بھی ضروری ہے کیونکہ یہ پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ہے، وفاقی وزیر تجارت کا کہنا تھا ہم مانتے ہیں پیپلز پارٹی کی حکومت عوامی توقعات پر مکمل طور پر پورا نہیں اتر سکی، بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دینا ایک اصلاح ہے اسکا مقصد یہ نہیں ہم انہیں سر پر بٹھا لیں گے، امین فہیم کا کہنا تھا عام انتخابات ہر صورت میں مقررہ وقت پر ہونگے تمام پارٹیاں اس بات پر متفق ہیں ہم جمہوری لوگ ہیں، عوام جسے منتخب کریں گے اقتدار بھی اسے جمہوری طریقے سے سونپ دیا جائے گا، مسلم لیگ (ن) کے پارلیمنٹ ہاﺅس کے سامنے دھرنے کے حوالے سے وفاقی وزیر تجارت کا کہنا تھا انکی پارلیمنٹ میں اچھی خاصی نمائندگی ہے اگر انہیں کسی بات پر اختلاف ہے یا کوئی ان کا مطالبہ تو وہ اس مطالبے کو پارلیمنٹ کے اندر بھی حل کرواسکتے ہیں، دھرنے کی کوئی ضرورت نہیں، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے سابق وزیراعظم بیرسٹر سلطان محمود نے کہا بھارت سے ایم ایف این معاہدے پرکشمیریوں کو تحفظات ضرور ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ تجارت کے ساتھ ساتھ مسئلہ کشمیر پر بھی مذکرات ہوں، بیرسٹر سلطان محمود نے کشمیر کے مسئلے پر سہ ملکی مذاکرات کا بھی مطالبہ کیا۔ ادھر مخدوم امین فہیم کے جلسے میں کھانا لینے پر جیالوں میں ہاتھا پائی اور چھینا چھپٹی سے ظاہر ہوا، جہاں انتظامیہ نے کھانے کے شاپر غریب جیالوں پر پھینک کر ناصرف رزق کی بے حرمتی کی بلکہ ان کی غربت کا بھی خوب مذاق اڑایا ، جیالے پہلے تو چھ گھنٹے تک اپنے لیڈروں کی تقریروں کو برداشت کرتے رہے جب جلسہ ختم ہوا تو مخدوم صاحب اور دیگر قائدین تو ڈرائنگ روم میں کھانے کے لئے جا کر بیٹھ گئے لیکن غریب جیالوں کے لئے کھانا شاپروں میں ڈال کر رکھا گیا تھا، کھانا لینے کے دوران جیالے ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے صورت حال خراب ہونے پر جلسہ کی انتظامیہ نے کھانے کے شاپر جیالوں کے اوپر پھینکنا شروع کر دئےے، چھینا جھپٹی کے دوران جیالے آپس میں دست و گریبان ہو گئے ۔