ڈرون ٹیکنالوجی نے امریکی فوج کیلئے دنیا بھر میں ٹارگٹ کلنگ کو ممکن بنا دیا: ٹائم
نیویارک (خصوصی رپورٹ) ڈرون ٹیکنالوجی نے امریکی فوج کیلئے کسی بھی جگہ ٹارگٹ کلنگ کو ممکن بنا دیا۔ امریکی جریدے ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق دس سال قبل پینٹاگون کے پاس 50ڈرون جاسوس طیارے تھے اس وقت اس فلیٹ میں ساڑھے 7ہزار ڈرون کام کر رہے ہیں۔ 2011ءمیں افغانستان میں امریکہ نے مجموعی طور پر 294 ڈرون حملے کئے جبکہ 2012ءمیں ڈرون حملوں کی تعداد 447ہو گئی۔ اوباما کے امریکی صدارت سبنھالنے سے اب تک پاکستان میں 300 سے زائد ڈرون حملے کئے جا چکے ہیں۔ امریکہ کا ڈرون طیاروں کا تجربہ کامیاب رہا۔ ڈرون حملوں میں اب تک 50سے زائد القاعدہ اور طالبان کے اہم لیڈر اور کمانڈر مارے گئے۔ اس وقت دنیا بھر میں ڈرون طیارے وسیع پیمانے پر ملٹری اور سول مقاصد کیلئے استعمال ہو رہے ہیں۔ ڈرون ٹیکنالوجی نے ایسی جگہوں پر انسانی رسائی ممکن بنائی۔ پہلے جہاں پہنچنا ممکن نہیں تھا۔ اس وقت بھالوﺅں کے شکار سے لیکر زیرسمندر اور ناقابل رسائی جگہوں پر بھی ڈرون ٹیکنالوجی نے رسائی ممکن بنا دی ہے۔