لاہور میں خسرہ سے مزید 4 بچے ہلاک 9 فروری کو ڈی سی اوز کا اجلاس طلب
لاہور (نیوز رپورٹر/ سپیشل رپورٹر/خبر نگار) پنجاب میں خسرہ سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، لاہور میں خسرہ سے متاثرہ مزید چار بچے چل بسے جس کے بعد اس وباءسے ہونے والی اموات کی تعداد 18 ہو گئی ہے۔ حکومت کے تمام تر دعوﺅں کے باوجود خسرہ سے ہونیوالی ہلاکتوں کا سلسلہ رک نہیں سکا۔ چلڈرن اور گنگارام ہسپتال میں زیرعلاج مزید چار بچے زندگی کی بازی ہار گئے، دو سالہ خبیب، اڑھائی سالہ انعم اور چھ سالہ زنیرہ چلڈرن جبکہ دس ماہ کی زینب گنگارام ہسپتال میں زیر علاج تھی۔ پنجاب حکومت کے دعوﺅں کے مطابق صوبے بھر میں خسرے سے بچاﺅ کے لئے ویکسینیشن کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں خسرہ کے نئے81 مریض سامنے آگئے، مجموعی تعداد 468 ہوگئی۔ چلڈرن ہسپتال لاہور میں31 مریض، سروسز ہسپتال لاہور اور جناح ہسپتال لاہور میں12مریض، جنرل ہسپتال لاہور میں11میو ہسپتال میں10،سر گنگارام ہسپتال میں7جبکہ 10مریض نجی ہسپتالوں میں آئے۔اس طرح لاہور کے مختلف ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کی تعداد 468 ہوگئی۔ ادھر چیف سیکرٹری پنجاب ناصر محمود کھوسہ نے صوبے میں خسرہ کے مرض کی صورتحال پر غور اور تمام اضلاع میں بیماری کی روک تھام کے اقدامات پر عمل درآمد کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے 9 فروری کو تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیشن آفیسرز کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ اس بیماری کو کنٹرول کرنے کے لئے پیشہ وارانہ لگن اور تندہی کے ساتھ کوششیں جاری رکھی جائیں۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی زیرصدارت گذشتہ روز سول سیکرٹریٹ میں اجلاس میں خسرہ کے بارے میں تازہ ترین صورت حال پر غور کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبہ میں خسرہ کی ویکسین کی کوئی کمی نہیں ہے۔ حکومت کے سٹاک میں 9لاکھ خوراکیں موجود ہیں جبکہ خسرہ کی ویکسین کی 20لاکھ مزید خوراکیں 8فروری تک پہنچ جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے خسرہ سے ہونے والی اموات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق کو ہدایت کی ہے زیر علاج بچوں کی مناسب دیکھ بھال کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ خسرہ سے بچاﺅ کے لئے ہرممکن احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔