پاکستان میں 3 سے 4 سال کیلئے غیرجانبدار نگران سیٹ اپ قائم کیا جائے: مشرف
دبئی (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان میں 3 سے 4 سال کیلئے غیرجانبدار نگران سیٹ اپ قائم کیا جائے۔ نگران سیٹ اپ ہی پاکستان کے مسائل کا حل ہے۔ فوج اور عدلیہ کو بھی نگران سیٹ اپ کی مکمل حمایت کرنی چاہئے۔ مجوزہ نگران سیٹ اپ تمام بدعنوان سیاستدانوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے، مکمل احتساب نہ کیا گیا تو پاکستان کا اللہ ہی حافظ ہے۔ شاہد عزیز کا نواز شریف سے ملنا جلنا ہے۔ نگران حکومت چوروں کا احتساب کرے۔ نگران وزیراعظم کو مکمل سپورٹ کرونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لندن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وطن ضرور لوٹوں گا چاہے جیل میں کیوں نہ جانا پڑے۔ مشرف کی پریس کانفرنس کے بعد کارکنوں کا آپس میں ہی جھگڑے پر ہاتھا پائی ہو گئی جس پر کارکن گتھم گتھا ہو گئے۔ اس موقع پر کارکنوں نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ علاوہ ازیں پرویز مشرف نے کہا ہے کہ راجہ ظفر الحق کی باتیں جھوٹ پر مبنی اور بے بنیاد ہیں، میں نے کرگل پر سیزفائر کرانے کے لئے نواز شریف سمیت کسی کی منتیں نہیں کیں، بھارت امریکہ کے ذریعے پاکستان پر دباو¿ ڈال رہاتھا کیونکہ ہم نے بھارت کی گردن پکڑی ہوئی تھی جب کہ کرگل آپریشن پر ایٹمی جنگ کا خطرہ نہیں تھا، کرگل پر کمشن بنانے سے قومی راز فاش ہو سکتے ہیں۔ انٹرویو کی مزید تفصیلات کے مطابق سابق صدر نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف نے مجھ سے پوچھا ضرور تھا کہ کیا ہمیں کرگل سے واپس آنا چاہیے تو میں نے فوجی اعتبار سے اپنی پوزیشن بتا دی کہ ہم کمانڈنگ پوزیشن میں ہیں، 5 میں سے4چوکیوں پر ہمارا قبضہ ہے اور وہاں پر ایک گولی تک نہیں چلی لیکن ایک جگہ انہوں نے بھاری فورس کی مدد لے کرہمارا قبضہ چھڑوالیا ہے انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکنیکل طورپر بہترین پوزیشن میں تھے۔ مشرف نے دعوی کیا کہ جنرل ریٹائرڈ شاہد عزیز نے اپنی کتاب میں سب الٹا سیدھا لکھا ہے جس کی کوئی حقیقت نہیں۔