گریپ کے ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری
لاہور (لیڈی رپورٹر) محکمہ ویمن ڈویلپمنٹ پنجاب کے جینڈر ریفارمز ایکشن پلان(گریپ) کے کنٹریکٹ ملازمین نے گزشتہ روز چھ سال بعد بھی ریگولر نہ کرنے اور ملازمت سے فارغ کرنے کی سمری وزیراعلیٰ پنجاب کوارسال کرنے کیخلاف جوہر ٹاو¿ن میں واقع مرکزی دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور زبردست نعرے بازی کرتے رہے جبکہ ان کی طرف سے قلم چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی۔ اس پراجیکٹ کو اپریل 2012ءمیں محکمہ ترقی خواتین قیام کے وقت اس نئے محکمے میں شامل کیاگیاتھا۔پنجاب بھر میں جینڈر ریفارمز ایکشن پلان کے تحت 143جینڈر سپیشلسٹ خدمات انجام دے رہے ہیںجس میں65 فیصدسے زائد خواتین شامل ہیںجوچولہے ٹھنڈے ہونے کے خوف سے شدید ذہنی اذیت کاشکار ہیں۔ ان کا کہناہے کہ پنجاب بھر میں پراجیکٹ ختم کرنے کی سمری وزیراعلیٰ کوارسال کردی گئی ہے جس میں گریپ کے ملازمین کو جون 2013ءمیںفارغ کرنے کی تجویزدی گئی ہے،حکومت ریگولر کرنے کی بجائے ملازمت سے فارغ کرنے کاپروگرام بنارہی ہے جوکسی ظلم سے کم نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وزیراعلیٰ پنجاب کی کنٹریکٹ ملازمین کومستقل کرنے کی پالیسی کیخلاف ہے جس سے 143افراد اور انکے خاندانوںکامستقبل تاریک ہوکررہ گیا ہے۔ دریں اثنا صوبائی سیکرٹری برائے ویمن ڈویلپمنٹ پنجاب ارم بخاری نے نوائے وقت کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کوارسال کی گئی سمری میں قانون کیخلاف کچھ بھی نہیں،مذکورہ ملازمین کو پراجیکٹ کےلئے ہائر کیاگیا تھا اور یہ پراجیکٹ جون 2013ءمیں ختم ہوجائے گا۔اس لئے انکی ڈیمانڈ غیر قانونی ہے ۔