پاکستان اور بھارت میں تجارت 10 گنا بڑھ سکتی ہے: امریکہ کا دعوی
واشنگٹن (آن لائن) امریکی تھنک ٹینک ’نیو امریکن فاو¿نڈیشن نے کہا ہے کہ اگر دونوں ملکوں کے مابین محصول اور دیگر ضابطے کی کارروائیوں کو ختم کر دیا جائے تو پاکستان اور بھارت کے درمیان تجارت میں کم از کم دس گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات امریکہ میں قائم ایک تھنک ٹینک کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہی گئی ہے، جسے ’بھارتی‘ خبر رساں ادارے نے جاری کیا ہے۔ ’نیو امریکن فاو¿نڈیشن‘ کی اس رپورٹ کی بنیاد دو معروف معیشت دانوں کے تجزیاتی مقالے ہیں، جن میں سے ایک سکالر کا بھارت اور دوسرے کا پاکستان سے تعلق ہے۔ محسن خان اور نِشا تانیجا کے تجزیات میں کہا گیا ہے کہ محصول اور دیگر پابندیوں کو ہٹانے کے اقدام سے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں 20 سے 50 ارب ڈالر تک کا اضافہ کیا جا سکتا ہے، جو اِس وقت باالترتیب دو اور اڑھائی ارب ڈالر کی سطح پر ہے۔ محسن خان نے اس بات کو تسلیم کیا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات میں سرگرمی لا کر پاکستان کی جیت بھی ہو گی اور ہار بھی، لیکن اس کے باعث فراہم ہونے والے نئے مواقع سست روی کی شکار ملکی معیشت کے فروغ کے لیے بے انتہا اہمیت کے حامل ہیں، اور اس کے فوائد نقصانات کے مقابلے میں وسیع تر ہیں۔ مثال کے طور پر، ا±نھوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ آزاد تجارت کے دروازے کھول کر پاکستان کی کار سازی اور ادویات بنانے والے شعبوں سے متعلق صنعتوں کو دھچکہ لگے گا، لیکن ساتھ ہی ساتھ پاکستان کو بھارت کی زیادہ جدید تر ٹیکنالوجی اور مشینری تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔