شام : لڑائی جاری‘ 90 ہلاک ۔۔۔ بشار الاسد مذاکراتی پیشکش کا جواب دیں : اپوزیشن
دمشق، بیروت (بی بی سی+ نیوز ایجنسیاں) شام کے حزب مخالف رہنما معاذ الخطیب نے صدر بشار الاسد سے ان کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کا جواب دینے کی استدعا کی ہے۔ معاذ الخطیب نے شام کے صدر بشارالاسد سے اپنے نائب صدر کے ذریعے مذاکرات شروع کرنے کی استدعا کی تھی۔ معاذ الخطیب کا کہنا تھا کہ مذاکرات کا مقصد شام میں جاری خونریزی کو روکنے میں حکومت کی مدد کرنا ہے۔ معاذ الخطیب نے العربیہ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں شامی حکومت سے استدعا کرتا ہوں کہ وہ نائب صدر کو ہمارے ساتھ مذاکرات کے لئے بھیجیں اور اگر انہوں نے میری رائے کو تسلیم کر لیا تو ہم ان کے ساتھ مذاکرات کر سکتے ہیں۔ دوسری جانب امریکہ نے معاذ الخطیب کے اس اقدام کی حمایت کی ہے تاہم دمشق کی جانب سے اس بارے میں کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔ شام کی حزب اختلاف کا اصرار ہے کہ صدر بشارالاسد مذاکرات شروع کرنے سے پہلے اقتدار چھوڑ دیں۔ لبنان میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار کے مطابق شام میں جاری لڑائی کے باعث بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ فریقین کو اس بات کا احساس ہو رہا ہے کہ شام کے مسئلے کا حل مذاکرات ہی ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام کے صدر بشارالاسد کے خلاف شروع ہونے والی بغاوت کے نتیجے میں اب تک ساٹھ ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ شام میں لڑائی اور راکٹ حملوں میں مزید 90 افراد مارے گئے۔ ادھر ذرائع نے بتایا قاہرہ میں او آئی سی کانفرنس کے اعلامیہ میں بشار الاسد سے اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات پر زور دیا جائے گا۔