• news

الیکشن کمشن کی تشکیل نو کی جائے : تحریک انصاف اور طاہر القادری میں انتخابی اتحاد پر غور

لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے الیکشن کمشن پر عدم اعتماد کرتے ہوئے اس کی ازسرنو تشکیل اور غیرجانبدار نگران سیٹ اپ کے قیام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ملک میں مضبوط جمہوریت کے قیام کےلئے باہمی تعاون اور رابطوں کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا ہے، دونوں نے اتفاق رائے کو وسیع البنیاد بنانے کے لیے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ تبدیلی چاہنے والوں کے ساتھ مل کر عوام کی بدبو دار نظام سے جان چھڑائیں گے ، الیکشن کمیشن کی تشکیل سے مطمین نہیں ہےں ڈاکٹر طاہر القادری کے موقف کی اخلاقی حمایت کرتے ہیں اور پارٹی قیادت کے ساتھ مل کر آئندہ الیکشن کے حوالے سے حکمت عملی تیار کر یں گے، ملاقات سے ہماری ہم آہنگی مزید بڑھی ہے، غیر جانبدار الیکشن کمیشن اور نگران حکومت کے بغیر شفاف الیکشن ممکن نہیں ہے، آئین میں تین سالہ نگران سیٹ اپ کی کوئی گنجائش نہیں ہے، جبکہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ ہمارا ایجنڈا بہت حد تک یکساں ہے، الیکشن کمیشن کی تحلیل کے حوالے سے آج درخواست دائر کرونگا، لوگوں کو عدل و انصاف نہیں مل رہا جمہوریت کے نام پر کرپشن ہو رہی ہے اور شفاف انتخابات کو مسئلہ بنا دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار رہنماﺅں نے گزشتہ روز منہاج القرآن کے سیکرٹریٹ میں تین گھنٹے سے زائد ملاقات کے بعد میڈیاکو بریفنگ دیتے ہوئے کیا اس موقع پر شا ہ محمود قریشی ،اعجاز چودھری، عارف علوی ،فردوس شمیم نقوی اور دیگر لوگ موجود تھے ۔ طاہر القادری نے کہا کہ تحریک انصاف کے وفد سے ملکی حالات پر تبادلہ خیال ہوا ہے اور بعض معاملات میں ہمارے درمیان مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے، اس ملک میں جمہوریت کے نام پر کرپشن کا نظام رائج ہے ،قانون کی حکمرانی نہیں اور عملا آئین معطل ہے ، جمہوری عمل اور ملکی بقاءکے لئے ضرور ی ہے کہ الیکشن شفاف ہوں کیونکہ ایسی سے ملک مضبوط ہو گا اور شفاف الیکشن کروانے میں دو ادارے اہم کردار ادا کریں گے جن میں ایک عدلیہ اور دوسری فوج ہے، آئندہ الیکشن میں ایسی اینٹی اسٹیبلشمنٹ پارٹیاں سامنے آئیں گی جو ملک کو قوم کو صاف ستھری قیادت فراہم کریں اور قوم کو ایک نئی امید دلائے اور ان کی رہنمائی کرے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف شہروں میں ہمارے جلسے پاکستان عوامی تحریک کا پروگرام ہے اس میں تحریک انصاف کو شمولیت کی دعوت نہیں دی ہے ۔الیکشن میں التواءکی سازش کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمیں تو کسی سازش کی کوئی اطلاع نہیں ہے جنہوں نے خبر دی ہے ان سے پوچھا جائے کہ کون الیکشن میں تاخیر کروا رہا ہے ۔جاوید ہاشمی نے کہاکہ 14جنوری کو اسلام آباد میں تبدیلی چاہنے والوں کا بہت بڑا اجتماع تھا ۔ طاہر القادری نے ہمیں لانگ مارچ کے پس منظر سے آگاہ کیا جس پر ہم مطمئن ہیں دوران گفتگو الیکشن کمیشن کی تشکیل نو سمیت دیگر امور پر اتفاق رائے پایا گیا ہے ،ہم مل کر بدبو دار نظام میں جکڑے عوام کی جان چھڑانا چاہتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جو پارٹیاں علاوہ حکومتی پارٹیوں کے جو ملک کی معاشی اور سماجی حالات میں بہتری لانا چاہتی ہیں ان کے ساتھ مل کرکام کریں ۔ہم الیکشن کمیشن کے معاملات سے مطمئن نہیں ہیں ہماری آنے والے حالات اور انتخابات پر نظر ہے۔ پاکستان عوامی تحریک سے انتخابی اتحادکے حوالے سے پارٹی کے چیئرمین اور دیگر رہنماوں سے ڈسکس کر کے فیصلے کریں گے اور تبدیلی کی قوتوں کو اکٹھا کرنے کی کوشش کریں گے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لئے ڈاکٹر طاہر القادری عدالت میں جا رہے ہیں جس کی ہم اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ملک کے حالات اچھے نہیں ہیں اور اداروں کے آپس میں ٹکراﺅ کا خدشہ ہے ہم اس بات پر متفق ہیں کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار حکمران اور حکمران جماعتیں ہیں ۔آئین سے ماوراء کوئی اقدام نہیں چاہتے ہمارا مستقبل جمہوریت میں ہے اور اسے ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے ۔ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات میں آرٹیکل 209کو سمجھنے کی کوشش کی ہے ۔ہمار ا موقف ہے کہ اگر خود مختار الیکشن کمیشن نہیں ہو گا تو فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہونگے ۔قوم کی بہتری کے لئے الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور غیر جانبدار نگران سیٹ اپ ضروری ہے ۔آئین میں تین سال کے نگران سیٹ اپ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا آئین سے ماورا کوئی قدم نہیں اٹھائےں گے کیونکہ تحریک انصاف نہیں چاہتی کہ جمہوریت پٹری سے اتر جائے۔ انہوں نے کہا تبدیلی کا واحد راستہ بیلٹ بکس ہے۔ تحریک انصاف رٹ طاہر القادری کی رٹ کا حصہ نہیں لیکن فیصلہ خلاف بھی آیا تو دونوں جماعتیں سپریم کورٹ کے فیصلہ کو من و عن تسلیم کریں گی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس بات پر بھی اتفاق رائے ہوا ہے کہ ملک کے حالات اچھے نہیں ہیں، اداروں کے ٹکراﺅکا خدشہ ہے اور سماجی قباحتوں میں خطرناک پیچیدگیاں پیدا ہو گئیں ہیں ۔ ہم میں ہم آہنگی پائی جاتی ہے کہ کوئی اقدام آئین سے ماورا نہیں ہوگا اور سیاسی عمل سیمت ہر کام آئین کے دائرے میں رہ کر کریں گے ۔ الیکشن کا التوا ہر گز نہیں چاہتے اور مستقبل میں جمہوریت کو کسی صورت پٹڑی سے اترنے نہیں دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف کو اسٹیبلشمنٹ کی بیساکھیوں کی ضرورت نہیں ۔ بیلٹ بکس کی طاقت سے پارلیمنٹ میں آئیں گے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق طاہر القادری اسلام آباد پہنچ گئے۔ وہ آج الیکشن کمشن کی تشکیل نو کیلئے سپریم کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرینگے۔ طاہر القادری کا کہنا ہے کہ ابھی قبل از وقت ہے کہ کچھ بتاﺅں رٹ منظور ہو گی یا نہیں۔ ائرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ انقلابی جدوجہد کا دوسرا فیز 15 فروری سے شروع ہو گا۔ نیشن رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے وفد کی طاہر القادری کے ساتھ ملاقات میں انتخابات میں اتحاد پر بھی غور کیا گیا۔ 

ای پیپر-دی نیشن