قومی اسمبلی‘ سینٹ کا کل بجٹ تین ارب بیس کروڑ روپے‘ دونوں ایوانوں کے ایک اجلاس پر تین سے چار کروڑ لاگت آتی ہے : رپورٹ
اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی اور سینٹ کا کل بجٹ 3 ارب 20 کروڑ روپے سے زائد ہے‘ ایک اجلاس پر 3 سے 4 کروڑ روپے جبکہ ایک رکن پارلیمنٹ پر 71 لاکھ سے زائد کے اخراجات آتے ہیں‘ ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت میڈیکل الاﺅنس کا غلط استعمال کرتی ہے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے مجموعی اخراجات ایک ارب 80 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زیادہ ہیں۔ سینٹ کا کل بجٹ ایک ارب 4 کروڑ روپے ہے۔ قومی اسمبلی اور سینٹ کے ایک سیشن پر انتظامی اخراجات سمیت اوسطاً 3 سے 4 کروڑ روپے خرچ آتا ہے۔ ایک رکن پارلیمنٹ کو 68 ہزار روپے تنخواہ جبکہ 75 ہزار روپے کے مختلف الاﺅنسز ملتے ہیں۔ ہر رکن پارلیمنٹ کو اپنے حلقے سے اسلام آباد تک سالانہ 20 فضائی ریٹرن ٹکٹ ملتے ہیں۔ اپنے یا خاندان کے استعمال کیلئے سال میں 3 لاکھ روپے کے سفری واﺅچرز اس کے علاوہ ہیں۔ قومی اسمبلی یا سینٹ کے اجلاس میں شرکت کیلئے ہر سیشن میں یومیہ 4 ہزار روپے الاﺅنس اور ایک ریٹرن ٹکٹ ملتا ہے جبکہ قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کیلئے الاﺅنسز کیساتھ ساتھ ریٹرن ٹکٹ مہیاءکیا جاتا ہے۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس تین دن سے زائد رہنے کی صورت میں 8800 یومیہ اور اضافی فضائی ٹکٹ ملتا ہے۔ ارکان پارلیمنٹ اور ان کے اہل خانہ کو میڈیکل کی مفت اور لامحدود سہولیات میسر ہیں۔ بعض ارکان پارلیمنٹ کا میڈیکل بل 10 لاکھ روپے ماہانہ سے تجاوز کرجاتا ہے۔ قومی اسمبلی کے ارکان کا یہ ماننا ہے کہ پارلیمنٹرینز کی تنخواہوں اور مراعات میں مزید اضافے کی گنجائش نہیں رہی۔ وفاقی وزیر‘ وزیر مملکت‘ پارلیمانی لیڈر یا سٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین منتخب ہونے کی صورت میں گاڑی‘ دفتر اور عملے سمیت دیگر سہولیات بھی ملتی ہیں۔