وزیراعظم خودمختار کشمیر کے بیانات دے کر کندھوں سے بوجھ اتارنا چاہتے ہیں: منور حسن
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سید منور حسن نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے اس بیان پر حیرت کا اظہار کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ”بھارت کے پاس ایسا کوئی ڈیم نہیں جو پاکستان کا پانی روک سکے،گھبرانے کی بات نہیں بھارت پاکستان کے پانی کے حق کو سلب نہیں کر سکتا “ وزیراعظم کا یہ کہنا کہ ”کشمیری بھارت یا پاکستان کے ساتھ الحاق کے علاوہ کوئی اور فیصلہ کرنے میں بھی آزاد ہیں“ کشمیریوں کو مایوس اور درپردہ بھارتی خواہشات کی تکمیل کرنے کی کوشش ہے۔ 5فروری کو پاکستان اور کشمیر دونوں طرف ہونے والے مظاہروں میں لاکھوں عوام ”کشمیر بنے گا پاکستان“ کے نعرے لگاتے رہے لیکن وزیراعظم خودمختار کشمیر کے بیانات دیکر ”کشمیر کا بوجھ “ اپنے کندھوں سے اتار پھینکنا چاہتے ہیں۔ منصورہ سے جاری بیان کے مطابق منور حسن نے مزید کہاکہ وزیراعظم پتہ نہیں کس دنیا میں رہتے ہیں ؟ بھارت کئی سال سے پاکستان کے حصے میں آنے والے دریاﺅں پر ڈیم بنانے میں مصروف ہے، اب تک وہ 62ڈیم مکمل بھی کرچکاہے اور مزید ڈیموں کی تعمیر کیلئے منصوبے بنا رہا ہے، اس کے علاوہ وہ سرنگیں کھود کر دریائے سندھ کا پانی چوری کر رہا ہے، لیکن ہمارے حکمرانوں کو اس کی کوئی پرواہ نہیں وہ بھارت کی آبی دہشت گردی پر احتجاج کے بجائے قوم کو لوریاں دے کر سلانے کی کوشش کررہے ہیں، وزیراعظم کے اس بیان سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ انہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے تنازعے کا سرے سے علم ہی نہیں یا پھر متعلقہ وزارتوں میں ایسے لوگ موجود ہیں جو انہیں غلط بریف کررہے ہیں، ملک کے اعلیٰ ترین انتظامی منصب پر فائز ذمہ دار کی طرف سے اس طرح کے احمقانہ بیان کو خود فریبی کے سوا کیا نام دیا جاسکتا ہے، حکمرانوں کو بھارت کے ساتھ دوستی، تجارت اور اسے پسندیدہ ترین قوم کا درجہ دینے کی اتنی جلدی اور بے تابی ہے کہ وہ قومی مفادات کو قربان کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔