سعودی عرب : خفیہ امریکی ڈرون بیس کا انکشاف‘ یمن میں القاعدہ رہنماﺅں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا
واشنگٹن + ریاض (آن لائن + ثناءنیوز + اے ایف پی) سعودی عرب میں امریکی فوج کے خفیہ اڈے کا انکشاف ہوا ہے جہاں سے ڈرون طیاروں کے ذریعے القاعدہ کے رہنماﺅں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ اس بات کا انکشاف امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں کیا ہے، اخبار کے مطابق یہ ہوائی اڈا 2010ءمیں قائم کیا گیا تھا جسے بعد میں ختم کر دیا گیا، ڈرون طیاروں کا یہ خفیہ اڈا سی آئی اے اور امریکی فوج کے مشترکہ کنٹرول میں تھا جہاں سے سعودی عرب اور یمن میں القاعدہ کے ٹھکانوں اور اہم رہنماﺅں کو نشانہ بنایا جاتا رہا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ 2011ءمیں مارے گئے القاعدہ رہنما انور الاولاکی کو اسی اڈے سے اڑنے والے ڈرون طیارے نے نشانہ بنایا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب میں ڈرون اڈوں کے قیام کیلئے مذاکرات میں سی آئی اے کے سربراہ سربراہ جان برینن نے اہم کردار ادا کیا تھا جس کے بعد امریکہ کی جانب سے خفیہ طور پر سعودی عرب میں ڈرون بیس قائم کیا گیا۔ ستمبر 2011ءمیں اسی فضائی اڈے سے کئے گئے ڈرون حملے میں انور العولقی کو ہلاک کیا گیا تھا جو مبینہ طور پر القاعدہ کے آپریشنز چیف تھے۔ سینیئر سرکاری افسران کا کہنا تھا کہ اس خفیہ اڈے کی خبر منظرِ عام پر آنے سے القاعدہ کے خلاف کارروائیاں متاثر ہو سکتی ہیں اور دہشت گردی کی لڑائی میں سعودی عرب کے ساتھ امریکی اشتراک کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ امریکہ نے 2003ءمیں سعودی عرب سے اپنے تمام فوجی واپس بلا لئے تھے جو 1991ءکی خلیجی جنگ کے دوران تعینات کئے گئے تھے تاہم فوجی ٹریننگ کے اہلکار باقی تھے۔ امریکی اخبار کے مطابق سعودی حکومت نے ابھی تک اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔