• news

افغانستان میں بدعنوانی بڑھ گئی: اقوام متحدہ

 نیو یارک( نما ئندہ خصوصی)اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے، البتہ اب پہلے کی نسبت کم لوگ رشوت دے رہے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدعنوانی کی مد میں ادا کی گئی رقم 2012 میں بڑھ کر تین ارب نوے کروڑ ڈالر ہو گئی ہے، جو ملک کی قومی آمدنی کا دوگنا ہے۔ اس کے مقابلے پراب 50 فیصد افغان رشوت دے رہے ہیں، جب کہ یہ تعداد 2009 میں 58 فیصد تھی۔رپورٹ کے مطابق لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا کہنا ہے کہ انھیں سرکاری ملازمین کی طرف سے چھوٹی موٹی رشوت لینا قابلِ قبول ہے۔حکومت اس کا الزام بین الاقوامی برادری کے اس نظام پر لگاتی ہے جس کے تحت حکام کو ٹھیکے دیے جاتے ہیں، جس سے بدعنوانی پھیلتی ہے۔تاہم وہ قبول کرتی ہے کہ مختلف حکومتی طبقات میں رشوت کا مسئلہ دور تک پھیلا ہوا ہے۔یہ رپورٹ اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی(اور افغانستان کے انسدادِ بدعنوانی کے ادارے کی مشترکہ کاوش ہے، اور اس میں 6700 افراد کی رائے حاصل کی گئی تھی۔رپورٹ کے مطابق جن لوگوں نے سروے میں حصہ لیا، ان میں سے 68 فیصد سے زائد لوگ اس بات کو قابلِ قبول سمجھتے ہیں کہ کسی سرکاری ملازم کو اپنی معمولی تنخواہ میں اضافہ کرنے کے لیے چھوٹی موٹی رشوت لے لینی چاہیے۔

ای پیپر-دی نیشن