زرداری چند سیٹوں کے لئے پنجاب کی تقسیم چاہتے ہیں‘ ملک کے ساتھ مکروہ کھیل نہ کھیلیں : نوازشریف
نوشیرو فیروز (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ 5 سال میں صدر زرداری نے سندھ کا خشر کر دیا، آصف زرداری چند سیٹیں حاصل کرنے کی خاطر ملک کے ساتھ مکروہ کھیل نہ کھیلیں۔ صدر زرداری چند سیٹوں کی خاطر پنجاب کی تقسیم کی بات کر رہے ہیں مگر کچھ بھی ہو جائے نوازشریف کو سندھ کی تقسیم کسی صورت قبول ہے نہ ہی سندھ کا دوہرا بلدیاتی نظام، سندھ کے عوام کا تحفظ مسلم لیگ (ن) ہی کرے گی۔ آصف زرداری سندھ سے ہیں مگر وہ کتنی بار یہاں آئے ہیں، میں کہتا ہوں وہ ملک کو ترقی دیں میرا ووٹ ان کے لئے ہو گا۔ میں نے آصف زرداری سے کہا تھا کہ نادر موقع ہے ماضی کے گناہ معاف کراو¿، نیک نیتی کے ساتھ ملک کی خدمت کرو ہم ساتھ دیں گے مگر افسوس ایسا نہیں ہوا، صدر زرداری سے بہت دھوکے کھائے، کیا میں ان کی ضمانت دے سکتا ہوں، دو تین مہینوں میں دنگل ہونے والا ہے، ملک کی تقدیر پاکستان کے عوام کے ہاتھ میں ہے، نیا بلدیاتی نظام سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔ ضلع نوشیرو فیروز کے علاقے کنڈیارو میں مسلم لیگ (ن) کے بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میں پنجاب بھی ہوں اور سندھی، پٹھان اور بلوچی بھی ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے شرکا سے استفسار کیا کہ کیا وہ سکھ کی نیند سو رہے ہیں؟ کیا انہیں دو وقت کی روٹی ملتی ہے؟ کیا روزگار ملتا ہے یا نہیں، رشوت کے بغیر کوئی نوکری ملتی ہے یا نہیں، بجلی آتی ہے یا نہیں، سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیں یا نہیں جس پر شرکا نے نفی میں جواب دیا تو نوازشریف نے کہا کہ اس صورتحال پر ان کا دل دکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری نے کبھی اس علاقے کا دورہ نہیں کیا اور لوگوں کی خبر تک نہیں لی جب میں وزیراعظم تھا تو میرا ہر چوتھا دن سندھ میں گزرتا تھا تاہم اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ہر چوتھے روز سندھ آتا تھا بلکہ سندھ کے زیادہ دورے کرتا تھا۔ ہم نے اپنے دور میں سندھ میں ڈاکو راج ختم کیا اور کراچی میں امن قائم کرنے کےلئے اپنا فرض ادا کیا ہمارے دور میں سندھ میں ترقی ہوئی اور انصاف ملا، میں ناانصافی کے ایک معاملے پر ایک بوڑھی عورت کی جھگی میں بیٹھ گیا تھا اور کہا تھا کہ جج یہیں آئے گا پھر جج وہاں آیا اور انصاف کیا۔ ہم نے ہاریوں کو زمین دی جو اب پاکستان کےلئے فصلیں پیدا کر رہی ہیں پتہ نہیں ہمیں کس بات کی سزا دی گئی۔ آج پرویز مشرف کے ساتھی یہ گواہی دے رہے ہیں کہ نوازشریف کو کچھ پتہ نہیں تھا۔ ہم نے اپنے دور میں پشاور سے اسلام آباد اور اسلام آباد سے لاہور تک دو سال میں موٹرویز بنوائیں۔ پنجاب میں ہماری حکومت ہے شہباز شریف بہت اچھا کام کر رہے ہیں صوبے میں ترقی ہو رہی ہے انصاف اور میرٹ کی بنیاد پر لیپ ٹاپ کی تقسیم ہوئی سندھ میں ایسا کیوں نہیں ہوا، یہاں دانش سکول کیوں نہیں بنے، بچوں کو سکولوں میں داخلہ کیوں نہیں ملا؟ پنجاب حکومت میں تو کرپشن کا نام تک نہیں اگر کوئی گذشتہ پانچ سال میں کرپشن ثابت کر دے تو ہم ذمہ دار ہوں گے۔ پنجاب میں لڑکوں اور لڑکیوں کو وظائف دئیے گئے ہیں، وہ پاکستان میں اور پاکستان سے باہر جا کر تعلیم حاصل کر سکتے ہیں ہسپتالوں میں سہولتیں اور میرٹ پر کام اور بھرتیاں ہوتی ہیں۔ ہم الیکشن میں کامیاب ہوئے تو پورے ملک میں اس طرح کا نظا م لائیں گے۔ مجھے اقتدار کا لالچ نہیں ملک ترقی کر رہا ہو تو نوازشریف کو خوشی ہو گی۔ آصف زرداری نے میری بات پر عمل نہیں کیا۔ پانچ سال میں ملک کا کیا حشر کر دیا ہے؟ کراچی میں روز نعشیں گر رہی ہیں صرف جنوری میں اڑھائی سو لوگ قتل ہوئے کوئی نوٹس نہیں لے رہا۔ قاتلوں کو پکڑنے کےلئے بھی سپریم کورٹ کو حکم دینا پڑتا ہے، جب سپریم کورٹ نے حکم دیا تو دبئی سے شاہ زیب قتل کیس کے ملزم کو پکڑا گیا، نجانے سندھ کی پولیس اور حکومت کیا رہی ہے؟ سندھ میں انتظامیہ اور پولیس ناکام ہو چکی ہے بلوچستان کی صورتحال بھی ایسی ہی ہے۔ جو لوگ پیپلز پارٹی کے ساتھ جدی پشتی تھے وہ بھی مایوس ہو چکے ہیں، صدر زرداری سے بہت دھوکے کھائے، وہ مجھ سے وعدے کر کے مکر گئے، کہا کہ قرآن و حدیث نہیں، کیا میں صدر زرداری کی ضمانت دے سکتا ہوں۔ دو تین مہینوں میں دنگل ہونے والا ہے، ملک کی تقدیر پاکستان کے عوام کے ہاتھ میں ہے، آپ نے صحیح فیصلہ کیا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔ انہوں نے پارٹی میں شامل ہونے والے ظفرعلی شاہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شمولیت سے مسلم لیگ (ن) مزید مضبوط ہو گی اور مسلم لیگ کی اصول پرستی کو مزید فروغ ملے گا۔ مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آ کر ملک کے مسائل کو حل کرے گی۔ سندھ کے عوام کو کچھ نہیں ملتا۔ کسی کو نوکری نہیں مل رہی ہے نہ ہی دو وقت کی روٹی، سندھ میں مسلم لیگ ن کے دور میں ڈاکو راج ختم کیا اور کراچی میں امن قائم کیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی کے رہنما ظفر علی شاہ نے مسلم لیگ ن میں باقاعدہ شمولیت کا اعلان کیا قبل ازیں سکھر ائر پورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ملک میں کچھ قوتیں انتخابات کو ملتوی کرنا چاہتی ہیں لیکن مسلم لیگ (ن) ایسا نہیں ہونے دے گی‘ بلوچستان میں گورنر راج کے خاتمے سے متعلق صورتحال واضح نہیں‘ کراچی جل رہا ہے کراچی کے حالات کی ذمہ دار حکومت ہے۔ آئندہ عام انتخابات پر ملک کا مستقبل منحصر ہے، کراچی میں نئی حلقہ بندیوں سے متعلق تمام مطالبات درست نہیں تاہم کراچی میں نئی حلقہ بندیاں ہونی چاہئیں۔ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کی پوزیشن اب بہتر ہو رہی ہے۔ کراچی میں روزانہ نعشیں گر رہی ہیں۔ ان تمام حالات کی ذمہ دار حکومت ہے جو دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پر قابو پانے میں ناکام رہی، اس معاملے کو سردخانے میں پھینک دیا۔ سندھ پولیس میں 156 پولیس اہلکاروں کو آﺅٹ آف ٹرن ترقیاں دینے کیلئے اسمبلی سے بل پاس کرایا گیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ شاہ زیب قتل کیس میں انتظامیہ نے بے حسی کا مظاہرہ کیا اور سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا پڑا۔ انہوں نے صدر سے ملاقات کے حوالے سے سوال پر کہا کہ صدر زرداری مجھ سے ملنے کیلئے آرہے ہیں تو مجھے اس بارے میں علم نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نگران وزیر اعظم کے لئے نام سامنے آ رہے ہیں آنے والا وقت بتائے گا کہ کتنی پیشرفت ہوتی ہے اپوزیشن جماعتوں سے مشاورت جاری ہے۔ طاہر القادری اور عمران خان سے مسلم لیگ (ن) کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں، آنے والے الیکشنز میں بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت کے 5 سال کامیاب رہے یا نہیں اس کا جواب عوام دینگے۔ ملکی حالات بگڑ چکے ہیں حالات پر قابو پانے کےلئے گڈ گورننس ضروری ہے۔ الیکشن سے تبدیلی آئیگی نگران حکومت کو غیرجانبدار ہونا ہو گا۔نواز شریف نے کہا کہ دو تین ماہ میں دنگل ہونے والا ہے کوئی جیت سکتا ہے تو جیت کے دکھائے عوام نے صحیح فیصلہ کیا تو ملک کی تقدیر بدل جائے گی۔