الیکشن میں ایک روز کی تاخیر ہو گی نہ کراچی میں بدامنی برداشت کرینگے : صدر
کراچی (سٹاف رپورٹر) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں تمام سیاسی قوتیں آئندہ انتخابات کا انعقاد چاہتی ہیں۔ عام انتخابات میں ایک دن کی بھی تاخیر ہو گی نہ کراچی میں بدامنی برداشت کرینگے۔ سیاسی قوتوں سے مشاورت کے بعد حکومت انتخابات کی تاریخ کا جلد اعلان کردے گی۔ بلوچستان کے مسئلے کو جمہوری انداز میں حل کیا جائے گا ۔کراچی میں بدامنی کسی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی ۔وفاق و سندھ حکومتیں مل کر کراچی میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف مربوط کارروائی کے لئے حکمت عملی مرتب کریں۔ وہ جمعہ کو وفاقی وزراءرحمن ملک ، سید خورشید احمد شاہ اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے ۔ذرائع کے مطابق صدر اور وفاقی وزیر داخلہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے صدر کو امن و امان کی مجموعی صورتحال خصوصاً کراچی کے حالات پر تفصیلی بریفنگ دی ۔صدر نے کہا کہ کراچی ملک کا معاشی حب ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لئے وفاق سندھ حکومت کی ہرممکن مدد کرے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں مل کر انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مربوط کریں اور شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کوآرڈینیشن نیٹ ورک قائم کیا جائے۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ کراچی میں بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے جاری کارروائیوں کو مزید سخت اور تیز کیا جائے۔ صدر مملکت اور وفاقی وزیر سید خورشید شاہ کے درمیان بھی ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ وفاقی وزیر نے صدر کو بلوچستان کی مجموعی صورتحال خصوصاً گورنر راج کے نفاذ کے بعد صوبے کی مختلف جماعتوں سے ہونے والے رابطوں اور نگراں حکومتوں کے سیٹ اپ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ صدر نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے کو سیاسی اور جمہوری انداز میں حل کریں گے اور بلوچستان کے حوالے سے جو بھی فیصلہ ہوگا وہ سیاسی قوتوں سے مشاورت کے بعد جلد کیا جائے گا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ نگراں حکومتوں کے سیٹ اپ پر جاری مشاورت کو مزید تیز کیا جائے۔ صدر مملکت اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ رابطے میں ملک کی مجموعی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔اے این پی کے سربراہ نے صدر مملکت کو آل پارٹیزکانفرنس کے حوالے سے آگاہ کیا۔صدر نے کہا کہ حکومت ملک سے دہشت گردی اور انتہاءپسندی کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔ان چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تمام سیاسی قوتوں اور معاشرے کے ہر طبقے کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے اے پی سی کے انعقاد کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس کانفرنس کے انعقاد سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے تمام سیاسی قوتوں کا مشترکہ لائحہ عمل سامنے آئے گا۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کی زیر صدارت صدارتی کیمپ آفس بلاول ہاو¿س میں جمعہ کو غیر رسمی اجلاس ہوا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری، فریال تالپور، سید قائم علی شاہ، آغا سراج درانی اور سندھ کے وزیر قانون ایاز سومرو نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سندھ کی سیاسی صورتحال ،آئندہ انتخابات میں نگراں حکومتوں اور پارٹی امور کے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورتحال اور لیاری پیکج کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔