کراچی : ٹارگٹ کلنگ‘ ووٹر لسٹوں میں بے قاعدگیوں کیخلاف جماعت اسلامی‘ مسلم لیگ ن اور دیگر کا مارچ
کراچی (سٹاف رپورٹر+ثناءنیوز) کراچی میں جاری ٹارگٹ کلنگ، ووٹر لسٹوں کی درستگی کے عمل میں بے قاعدگیوں اور فوج کی عدم شمولیت کیخلاف جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف، جے یو آئی (ف)، سنی تحریک اور دیگر جماعتوں نے مزار قائد سے تبت سینٹر تک پیدل مارچ کیا جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مارچ میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅ ںنے الیکشن کمشن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انتخابی فہرستوں کی تیاری میں فوج کو شامل نہ کیا گیا اور متحدہ کی مداخلت بند نہ کی گئی تو انتخابی فہرستیں تسلیم نہیں کی جائیں گی‘ کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا‘ امن وامان کی ناقص صورتحال پر وزیراعلی فی الفور مستعفی ہوجائیں‘ انتخابی عملہ ابھی تک متحدہ کے ہاتھوں یرغمال ہے‘ انتخابی فہرستوں کو شفاف بنانے کےلئے الیکشن کمشن فی الفور تمام جماعتوں کے مطالبات کو پورا کرے اور انتخابی فہرستوں کی تیاری کےلئے فوج کو گھر گھر بھیجا جائے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماﺅںنے مزار قائد تا تبت سینٹر تک ہونےوالے عوامی مارچ کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عوامی مارچ سے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی‘ جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی‘ مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیائ‘ تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین‘ جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری نسیم صدیقی‘ نائب امیر برجیس احمد‘جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا محمدغیاث‘ سنی تحریک کے مطلوب اعوان‘ عوامی تحریک کے عبداللہ بپر‘ عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان‘ سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے شاہ محمد شاہ‘ پی ڈی پی کے بشارت مرزا‘ نیشنل پیپلزپارٹی کے اسلم گجر مسلم لیگ شیر بنگال کے ڈاکٹر علاﺅ الدین اور دیگر نے خطاب کیا۔ عوامی مارچ میں مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں اورکارکنوں کے علاوہ خواتین اور بچوںنے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر قبضہ مافیا کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی۔ شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی اور سندھ کے خلاف سازشوں کا بڑا اڈا گورنر ہاﺅس بنا ہوا ہے‘ روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والے حکمرانوں نے عوام کو کچھ دینے کے بجائے ان سے سب کچھ چھین لیا ہے اور تباہ وبرباد کردیا ہے‘ الیکشن کمشن کا عملہ سازشوں کاشکار ہے اور اس میں نادرا بھی ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ تمام جماعتیں متفق ہوکر اس صوبے کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائیں گی۔ محمدحسین محنتی نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کودلدل سے نکالنے‘ دہشتگردی اور غنڈہ گردی سے آزاد کرا کے امن کا گہوارہ بنائیں اور امن ترقی اور خوشحالی کی نئی راہوں پر ڈالیں۔ انہوں نے کہاکہ شفاف انتخابات منعقد کرائیں گے ‘ اس شہر سے جعلی مینڈیٹ کا خاتمہ ہوگا‘ ٹھپہ مینڈیٹ اپنی موت مر جائےگا۔ کراچی طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے‘ اب تک 9 ہزار بے گناہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بنایا گیا ہے۔ بھتہ خوری کی وجہ سے مارکیٹیں سنسان ہوگئی ہیں۔ سلیم ضیاءنے کہاکہ آج ہزاروں عوام نے ثابت ہے کہ ووٹر لسٹوں کا مسئلہ عوامی مسئلہ ہے۔ جنرل مشرف اور ان کے حواریوں کا ٹولہ جو پہلے ہی ملک کے حالات کی خرابی کا ذمہ دار ہے اب دوبارہ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ عوام متحد ہیں اور کوئی بھی طاقت الیکشن کو ملتوی نہیں کر سکتی۔ مولانا محمد غیاث نے کہا کہ کراچی کے پرامن لوگ بھتہ خوری‘ دہشتگردی سے تنگ آچکے ہیں‘ ہم عوام کو حالات کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑ سکتے‘ ان ظالم حکمرانوں نے عوام کی زندگی کا سکون غارت کردیا ہے‘ ہم سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کی روح کے مطابق عمل کرانا چاہتے ہیں۔ محفوظ یار خان نے کہاکہ آج کا مارچ انتخابات میں پری پول رگنگ کے خلاف ہو رہا ہے ‘کیونکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت تیاریاں کی جارہی ہیں کہ من پسند نتائج حاصل کئے جائیں لیکن اب کراچی کے عوام جاگ چکے ہیں۔ شاہ محمد شاہ نے کہاکہ آج کا عوامی مارچ حلقہ بندی کی درستگی اور ووٹر لسٹوں کو دوبارہ سے تصدیق کرنے کا مطالبہ کرتا ہے‘ الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر من وعن عمل درآمد کرے۔ ڈاکٹر علاﺅ الدین نے کہاکہ بھتہ مافیا نے عوام کو یرغمال بنا لیا ہے‘ جعلی ووٹوں کی تیاری کرلی گئی ہے‘جب تک حکومت ہمارے مطالبے کو تسلیم نہیں کرتی ہم جدوجہد جاری رکھیں گے۔شکارپور/ٹھٹہ سے نامہ نگاران کے مطابق جماعت اسلامی کے زیر اہتمام پریس کلب شکارپور کے سامنے سپریم کورٹ کے فیصلہ پر عملدرامد نہ کرنے ، سپریم کے فیصلہ کے مطابق کراچی میں نئی حلقہ بندیوں اور انتخابی فہرستوں کے تصدیقی عمل میں فوج کی عدم شمولیت ، بد امنی دہشتگردی ،بھتہ خوری کیخلاف شکارپورتک دھرنا دیاگا جس میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں سول سوسائٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ دھرنے میں جماعت اسلامی کے علاوہ مسلم لیگ (ن) کے نثار احمد، عوامی تحریک کے قدیر سومرو، ظہورالدین میکھو شیعہ علماءکونسل، شاہنواز حاجانو جسقم، سندھ بار کونسل کے عبدالقادر ابڑو، مجلس وحدت ا لمسلمین کے روشن علی ہکڑو،جماعت اسلامی کے ضلعی امیرعبدالفتاح سہندڑو، شمس بھٹی اور دیگر ذمہ داران نے بھی شرکت کی۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام پریس کلب ٹھٹھہ کے سامنے بھی دھرنا دیا گیا۔