سوئس حکام کا جواب میرے موقف کی تائید ہے: یوسف رضا گیلانی
لاہور (بی بی سی اردو) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ سوئس حکام کی طرف سے صدر زرداری کے خلاف بدعنوانی کے مقدمات دوبارہ نہ کھولنے کے فیصلے سے ان کے موقف کی تصدیق ہو گئی ہے کہ صدر کو ملک اور ملک سے باہر استثنیٰ حاصل ہے۔ بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ انہوں نے اصولی موقف اختیار کیا اور خط نہیں لکھا، میرا موقف تھا اور ہے کہ صدر کو ملک کے اندر اور باہر استثنیٰ حاصل ہے۔ انہوں نے کہا سوئس حکام کو خط نہ لکھنے کا فیصلہ انہوں نے بطور وزیراعظم کیا تھا لیکن انہیں سزا انفرادی حیثیت میں دی گئی۔ عدالت میری درخواست کی سماعت کرے گی تو میں بتاﺅں گا کہ میرے موقف کی تائید ہو گئی ہے کہ جینوا کنونشن کے تحت خط نہیں لکھا جا سکتا۔اے پی پی کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے گیلانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کی حیثیت سے تمام سیاسی جماعتوںکے اراکین اسمبلی کو بلاامتیاز ترقیاتی فنڈز فراہم کئے، ہم نے میثاق جمہوریت پر 85 فیصد عمل کیا ہے، ججوں کو بحال کرکے بینظیر بھٹو شہید کا چیف جسٹس کے گھر پر جھنڈا لہرانے کا وعدہ پورا کر دیا۔ آئندہ انتخابات میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مقابلہ ہوگا۔