• news

قیام پاکستان کیلئے حمید نظامی‘ ملکی استحکام کیلئے مجید نظامی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں : میاں عبدالمجید‘ آزاد بن حیدر


کراچی (سٹاف رپورٹر) نظریہ پاکستان ٹرسٹ سندھ کے چیئرمین میاں عبدالمجید اور سینئر مسلم لیگی رہنما آزاد بن حیدر نے کہا ہے نوائے وقت کے چیف ایڈیٹر مجید نظامی بے باک صحافی ہیں جنہوں نے ڈکٹیٹروں کے سامنے کلمہ حق بلند کیا۔ نوائے وقت اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں۔ نوائے وقت پاکستان اور نظریہ پاکستان کی حفاظت کر رہا ہے۔ قیام پاکستان میں حمید نظامی اور استحکام پاکستان میں مجید نظامی کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ وہ الحدید فاﺅنڈیشن کے زیر اہتمام تقریری مقابلے اور آبروئے صحافت مجید نظامی کو نظریہ پاکستان کے لئے70 سالہ صحافتی اور50 سالہ ادارتی خدمات پر خراج تحسین پیش کرنے کیلئے منعقدہ تقریب پذیرائی سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر تقریب کے میزبان اور الحدید فاﺅنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر نصراللہ، اکرم کمبوہ، ریزیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت سعید خاور‘ شاہ نواز فاروقی نے بھی خطاب کیا۔ آزاد بن حیدر نے تقرری مقابلے میں اول آنے والے محمد عامر سلطان‘ دوئم آنے والے سلمان طارق اور سوئم آنے والی سمانہ خادمہ کو انعامات دیئے جبکہ گذشتہ سال اول‘ دوئم اور سوئم آنے والے طلبہ و طالبات کو اسناد دیں جن میں سمانہ امام اور سعیدہ شامل تھے۔ تقریب کے بعد مقررین کو میاں عبدالمجید کی کتاب امید آشنا پیش کی گئی۔ میاں عبدالمجید نے اپنی تقریر میں کہا میں نے حمید نظامی مرحوم کو1940 ءمیں دیکھا تھا نوائے وقت ہماری زندگیوں کا حصہ ہے۔ نوائے وقت کے بغیر صبح کا تصور نہیں۔ انہوں نے آگاہ کیا ایوب خان کے مارشل لاءکے باعث حمید نظامی اداس رہتے تھے ان کو مارشل لاءکے نفاذ سے بہت صدمہ ہوا تھا۔ انہوں نے کہا پاکستان اور نوائے وقت لازم ملزوم ہےں۔ نوائے وقت پاکستان اور نظریہ پاکستان کی حفاظت کر رہا ہے۔ مجید نظامی صاحب کی صحافت اور پاکستان کیلئے خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا نظامی صاحب بے باک صحافی ہیں۔ مجید نظامی نے ایوب خان‘ ضیاءالحق اور پرویز مشرف کے سامنے کلمہ حق بلند کیا اور آمروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی۔ انہوں نے کہا پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم ہے۔ تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ افسوسناک بات یہ ہے تعلیم سیاسی جماعتوں کی ترجیحات میں شامل نہیں۔ اقبالؒ نے بھی تعلیم کے فروغ پر زور دیا۔ تعلیم کے بغیر پاکستان نامکمل ہے۔ اقبالؒ کے خواب کیلئے بھی تعلیم ضروری ہے۔ ماہر تعلیم محقق‘ دانشور اور سینئر مسلم لیگی رہنما آزاد بن حیدر نے کہا نوائے وقت پاکستان کا اثاثہ ہے۔ انہوں نے کہا خواجہ ناظم الدین نے حمید نظامی کو گرفتار کرنے اور اخبار بند کرنے کی دھمکیاں دیں لیکن انہوں نے دباﺅ میں آنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا مجھے حمید نظامی نے مسلم لیگ کا رکن بنایا تھا۔ آزاد بن حیدر نے کہا میں نے نوائے وقت کراچی کے سندھ میں فروغ کیلئے کردار ادا کیا تھا۔ انہوں نے آگاہ کیا جناب مجید نظامی کا یہ جملہ تاریخی ہے جس میں وہ جنرل نیازی پر برہم ہوگئے اور کہا فوج نے ہماری روایات کو پامال کیا ہے۔ آزاد بن حیدر نے اس موقع پر مطالعہ اور کتاب کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا جس گھر میں کتاب نہیں ہوگی وہاں عذاب ہوگا۔ انٹرنیٹ آنے کے بعد کتاب کی اہمیت کم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا قائداعظمؒ دنیا کے سب سے بڑے لیڈر تھے وہ حضور ﷺ کے غلام تھے۔ شاہ نواز فاروقی نے کہا مغرب علم پر سانپ بن کر بیٹھ گیا ہے اور مسلمانوں پر علم کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔ نوائے وقت کے ریذیڈنٹ ایڈیٹر سعید خاور نے کہا جناب مجید نظامی کا جہاں ذکر آئے گا وہاں علامہ اقبالؒ کی بصیرت اور قائداعظمؒ کی قابلیت کا ذکر ضرور ہوگا۔ انہوں نے کہا پاکستان بحرانوںکیلئے حاصل نہیں کیا گیا۔ آج ہم انسانیت کے بحران سے دوچار بھی ہیں۔ بحرانوں سے نجات کیلئے محسن انسانیت کا دامن تھامنا ہوگا۔ تقریب کے میزبان اور الحدید فاﺅنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر نصراللہ نے کہا محترم مجید نظامی نے میدان صحافت میں اپنے ملی و دینی فرائض کی بجا آوری میں جس ہمت‘ جرات اور حوصلہ کا مظاہرہ کیا یہ انہی کا خاصہ ہے۔ قیام پاکستان سے لیکر اکیسویں صدی کے ابتدائی عشرے تک صحافت پر انتہائی کٹھن اور مشکل حالات آئے۔ مگر محترم مجید نظامی نے ہمیشہ آزادی صحافت کا پرچم بلند رکھا۔ حقیقت یہ ہے ایک محب وطن اور ملی خدمت کے جذبے سے سرشار صحافی کے طور پر آپکا قلم ہمیشہ تیغ بے اماں رہا۔ پاکستان کو حضرت علامہ اقبالؒ اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کے تصورات کی روشنی میں جدید اسلامی‘ فلاحی ریاست بنانے کی کوششوں سے آپ نے کبھی صرف نظر نہیں کیا۔ آپ ہمیشہ قومی امنگوں کی ترجمانی کا حق ادا کرتے رہے۔ محترم مجید نظامی ایک مخلص صحافی ہی نہیں بلکہ قومی درد رکھنے والے ایک محب وطن پاکستانی اور سچے مسلمان ہیں۔ پاکستان کو عالم اسلام کی پہلی ایٹمی طاقت بنانے میں آپ کا کردار اظہر من الشمس ہے۔ نظریہ پاکستان آپ کے نزدیک جزو ایمان ہے۔ آپ ایک تاریخ ساز شخصیت اور قابلِ فخر نظریاتی رہنما ہیں۔ محترم مجید نظامی نے ملک کے طول و عرض میں سوسائٹی کے مختلف طبقوں کو پاکستان کی نظریاتی اساس کی حفاظت اور ترویج کا پیغام دیا ہے۔ ممتاز صحافی کالمسٹ اور کہانی نویس شاعر اور ٹی وی اینکر اکرم کمبوہ نے یونیورسٹیوں میں مجید نظامی چیئر قائم کرنے اور قیام پاکستان اور اسلام کیلئے ان کی خدمات کو نصاب میں شامل کرنے کی تجویز دی اور کہا مجید نظامی پورے ملک کا اثاثہ ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن