• news

جڑانوالہ: تیزاب ملز سے زہریلی گیس کا اخراج، درجنوں افراد متاثر، ہسپتال داخل


جڑانوالہ (نامہ نگار) رات کی تاریکی میں تیزاب ملز سے زہریلی گیس کے اخراج سے درجنوں لوگ متاثر، گیس نے پورے شہر سمیت گردونواح کے گاﺅں کو بھی لپیٹ میں لے لیا۔ دمہ، دل، پھیپھڑوں اور آنکھوں کے مریضوں کو زبردست پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ انجمن تاجران چوڑی بازار کے صدر سمیت درجنوں متاثرین علاج معالجہ کے لئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچ گئے جبکہ شہر بھر میں مساجد میں اعلانات کے ذریعے لوگوں کو اس سے بچنے کے لئے گھروں سے باہر نہ نکلنے کے اعلانات کئے گئے، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، گیس کے اخراج کی شدت، دھند سے بھی زیادہ تیز اور گلی محلوں میں کوئی چیز بھی دکھائی نہ دیتی تھی۔ مسلم لیگ یوتھ ونگ ضلع فیصل آباد کے صدر آفتاب اکبر چودھری کی جانب سے ڈویژنل کمشنر و ڈی سی او فیصل آباد کو ٹیلی فون پر شکایات پر ایس پی جڑانوالہ محمد ناصر سیال نے فوری ایکشن کرتے ہوئے تیزاب ملز کو بند کروا دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محلہ عیدگاہ، گیلانی محلہ، عبداللہ پارک محمد علی پارک، عثمانیہ پارک، شمس پورہ، میونسپل کالونی، چک نمبر 127گ۔ب ، چمڑہ منڈی، ہاﺅسنگ کالونی سمیت چک نمبر 53، 54، 55، 119، 120، 121، 122    ، 123گ۔ب میں سب سے زیادہ اس گیس سے متاثر ہوئے۔ لوگ اپنے نزدیکی پرائیویٹ کلینکوں پر علاج کے لئے پہنچے جبکہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں شیخ محمد اکبر، سینئر نائب صدر منظور احمد بھٹی، عبدالرزاق، مقبول ملک، محمد رضوان بوبی، غلام مصطفیٰ سمیت درجنوں مریضوں کو رات تین گھنٹے کے علاج کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ آفتاب اکبر چودھری نے فوری طور پر متاثرین مریضوں کی عیادت بھی کی۔ عوامی، سماجی کاروباری، سیاسی اور مذہبی حلقوں کے قائدین آفتاب اکبر چودھری، ملک سکندر حیات ذکی، وحید افضل تکودری، عدنان مشتاق، رانا عمران شہزاد، ڈاکٹر عبیداللہ تسکین، حفیظ بھٹی، علی نواز کلیار، اعجاز بھنڈر، چودھری شفیع، رانا عمران مجید، چودھری علی احمد، شیخ اشرف، سجاد فریدی نے وزیراعلیٰ شہبازشریف، سیکرٹری ماحولیات، کمشنر و ڈی سی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ غفلت و لاپرواہی کی مرتکب ملز انتظامیہ کے خلاف فوری طور پر مقدمہ درج کرکے ذمہ داران کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے تاکہ ایسا آئندہ کوئی واقعہ پیش نہ آ سکے۔ یاد رہے اس سے قبل بھی اسی قسم کے واقعہ میں سابقہ ڈی سی او نسیم صادق تیزاب ملز کو بارہ لاکھ روپے کا جرمانہ کر چکے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن