”افضل گورو کو پھانسی بھارتی عدلیہ، دنیا کے منصفوں کے منہ پر طمانچہ ہے“
لاہور (خبر نگار+نیوز رپورٹر) بھارت نے ثابت کر دیا کہ وہ کسی اصول، قانون، ضابطے کو نہیں مانتا۔ بھارتی حکمرانوں نے آج تک اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں کیا۔ بھارتی بنیا صرف ڈنڈے کی زبان سمجھتا ہے۔ ہمارے حکمرانوں کی کمزوری نے اسے شیر بنا دیا ہے۔ افضل گورو کو پھانسی بھارتی عدلیہ اور دنیا بھر کے انصاف پسندوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ پاکستانی حکومت اب اپنی بزدلانہ پالیسی ترک کرے اور سربجیت سنگھ کو پھانسی دے تاکہ ان یتےموں کو سکون مل سکے جن کے سر سے والدین کا سایہ دہشت گرد سربجیت سنگھ نے چھینا تھا۔ بریگیڈئر (ر) یوسف نے کہا ہم اپنی کمزوریوں کی وجہ سے آج اس دن کو پہنچے ہیں جس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا اس کو بھی پھانسی دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا انہیں یقین ہے کہ عاصمہ جہانگیر کو افضل گورو کی پھانسی سے کوئی تکلیف نہیں ہوئی ہو گی مگر سربجیت سنگھ کو پھانسی کا فیصلہ ہوا تو رکوانے کے لئے میدان میں آ جائیں گی۔ معروف تاجر شیخ انعام الحق نے کہا بھارتی بنیئے کو تبھی سمجھ آئے گی جب اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ مقامی صنعتکار سجاد بخاری نے کہا بھارت کو منہ توڑ جواب دینا ہو گا۔ سربجیت سنگھ کو پھانسی دیں گے تبھی دہشت گردوں کو پیغام جائے گا کہ پاکستان کے بے گناہ عوام کو مارنے کی سزا موت ہے۔ دیوان غلام محی الدین نے کہا بھارت نے ایک اور کشمیری کو شہید کر دیا ہے۔ بھارت یاد رکھے کہ یہ پھانسیاں اور سزائیں کشمیریوں کے جذبہ حریت کو ختم نہیں کر سکتیں۔ بھارت میں حکمران ہندو انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے لئے معصوم مسلمانوں کو پھانسی دے رہے ہیں۔ عالم اسلام بھارت کے اس اقدام پر کب تک خاموش رہے گا حکومت پاکستان کی چپ یہی ظاہر کرتی ہے کہ وہ امریکہ نواز پالیسی کو اپنائے ہوئے ہے۔ پاکستانیوں کے قاتل سربجیت سنگھ کو بھی پھانسی دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار کشمیری رہنماﺅں عبدالرشید ترابی، پیر اعجاز ہاشمی، سید نصیب اللہ گردیزی اور صادق جرال نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا بھارت دنیا بھر میں نام نہاد جمہوریت کا دعوی کرتا ہے مگر اس کی ذہنیت ایک خاص ہندو بنیا کی ہے۔ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرکے انہیں ذہنی، جسمانی کوفت میں مبتلا کرنے کے علاوہ انہیں سرعام پھانسی دینا قتل عام کرنا ہندو حکمرانوں کی خاص ذہنیت کی نشانی ہے۔