بجلی، گیس کی لوڈشیڈنگ، حافظ آباد میں حکمرانوں کا علامتی جنازہ نکالا گیا
حافظ آباد/ شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت/ نامہ نگار خصوصی) بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس پر عوام نے مظاہرے کئے۔ تفصیلات کے مطابق حافظ آباد میںکاٹن پاور لومز فیکٹریوں میں کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں اور خواتین نے بجلی اور گیس کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف میاں دا کوٹ میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکمرانوں کا علامتی جنازہ بھی نکالا۔ مظاہرے میں شریک خواتین اور بچوں نے گلے میں روٹیاں ڈال کر شدید نعرہ بازی بھی کی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16سے 18سے گھنٹوں سے بھی تجاوز کر گیا ہے جبکہ محکمہ سوئی گیس اور سی این جی مالکان کے درمیان پائے جانے والے تنازعہ کے باعث گزشتہ ایک ہفتے سے شہر سمیت ضلع بھر میں سوئی گیس کی سپلائی بالکل بند ہے اور چند ایک علاقوں میں آنے والی گیس کا پریشر بھی انتہائی کم ہے جس سے صارفین کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مظاہرے کی قیادت لیبر یونین کے صدر محمد زمان انصاری نے کی۔ شیخوپورہ میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے تک ہو گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے، برج والا روڈ پر قیام پور فیڈر کے درجنوں صارفین نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا اور بجلی کے بلوں کو آگ لگا دی۔ پنڈی بھٹیاں اور گردونواح میں گیس کے کم پریشر سے گھروں میں چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔ دوسری طرف بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ سے لوگوں کے کام ٹھپ اور گھروں دفاتر میں اندھیرا اس صورت حال پر سینکڑوں صارفین نے کہا ان کو کس جرم کی سزا دی جا رہی ہے ان کے لئے کھانا پکانا اور روزی کمانا مشکل ہوگیا ہے۔ انجمن تاجران، مرکزی انجمن تاجران، انجمن اصلاح المسلیمین، انجمن تحفظ حقوق صارفین، ایک درجن سے زائد تجارتی صنعتی زرعی تنظیموں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے انرجی بحران بڑھ گیا ہے۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی و گردونواح میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اٹھارہ گھنٹے سے تجاوز کرنے اور امتحانی تیاری میں دشواری کے باعث 8ویں جماعت کے طلبا نے پریس کلب کے سامنے واپڈا کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ بدترین لوڈشیڈنگ سے انکی تعلیم شدید متاثر ہو رہی ہے۔ انہوں نے واپڈا حکام سے مطالبہ کیا کہ رات کے ابتدائی اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کی جائے تاکہ طلبا امتحان کی تیاری بہتر طریقہ سے کر سکیں۔