میرا کیس سب کے بعد سنا گیا، پہلا سوال دوہری شہریت کے حوالے سے ہوا: طاہر القادری
تنظیمی دوروں کے لئے کینیڈین شہریت حاصل کی‘ قادری نفل پڑھ کر سپریم کورٹ گئے
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ میں نہیں سمجھتا کہ انتخابات التوا کا شکار ہوں گے تاہم میرا م¶قف ہے کہ انتخابات کا انعقاد شفاف طریقے سے ہونا چاہئے۔ الیکشن کمشن کی تشکیل نو سے متعلق درخواست کی سماعت کے موقع پر سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ الیکشن کمشن کی ذمہ داری ہے کہ آئین کے تحت شفافیت کے تقاضے پورے کرے‘ جس ادارے نے شفافیت کو یقینی بنانا ہے اس کی اپنی تشکیل نو آئین کے مطابق نہیں ہے۔ میرا م¶قف ہے کہ انتخابات شفاف طریقے سے ہونے چاہئیں۔ ادھر تحریک منہاج القرآن کے سربراہ جب الیکشن کمشن کی تشکیل نو کے حوالے سے دائر درخواست میں دلائل دینے کیلئے سپریم کورٹ پہنچے تو انہوں نے کمرہ عدالت میں داخل ہونے سے قبل سپریم کورٹ کی مسجد میں نوافل ادا کئے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں کافی کیسز تھے سب کے بعد میں میرا کیس سنا گیا۔ سب سے پہلے ہی سوال دوہری شہریت کے حوالے سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق دوہری شہریت رکھی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا الیکشن کمشن کی آئینی تقاضوں کے مطابق تشکیل نو کے لئے آئین پاکستان دوہری شہریت کے باوجود بحیثیت ووٹر درخواست کا حق دیتا ہے۔ میں نے ایک پاکستانی اور بحیثیت ووٹر الیکشن کمشن کی تشکیل نو کو چیلنج کیا ہے جبکہ دوہری شہریت کا معاملہ عام انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرتا ہے۔ پاکستان کے قانون سے زبادہ کون وفادار ہے۔ آئین ہر شہری کو دوہری شہریت کی اجازت دیتا ہے۔ دنیا کے 90 ممالک میں تحریک منہاج القرآن کا نیٹ ورک ہے جس کے لئے میں نے تنظیمی دورے کرنے ہوتے ہیں، مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں، پارلیمنٹس اور ورلڈ اکنامک فورم پر لیکچرز دینے ہوتے ہیں اکثر اوقات ویزا ملنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لئے کینیڈا کی شہریت لی ہے۔
طاہر القادری / میڈیا