• news

کراچی : دو پولیس اہلکاروں‘ متحدہ کے تین کارکنوں سمیت 18 جاں بحق‘ وکلاءکا مظاہرہ‘ اے پی سی بلائیں گے : فاروق ستار


کراچی (نوائے وقت نیوز) کراچی میں فائرنگ کے واقعات میں پولیس اہلکار، سیاسی جماعت کے 3 اور مذہبی جماعت کے رکن سمیت مزید 18 افراد جاں بحق ہو گئے۔ ٹارگٹ کلنگ کیخلاف وکلاءکا وزیراعلی ہاﺅس کے سامنے احتجاجی دھرنا، عدالتی بائیکاٹ، احتجاجی مظاہرے کے دوران 27 فروری کو ہائیکورٹ سے مزار قائد تک مارچ کا اعلان کردیا، تفصیلات کے مطابق پولیس کے مطابق گلشن معمار کے علاقے احسن آباد میں اسٹیٹ ایجنسی پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہو گئے۔ جاں بحق افراد کا تعلق ایم کیو ایم سے بتایا جاتا ہے۔ واقعے کے بعد علاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی ہے۔ اس سے قبل سفورا چورنگی کے قریب فائرنگ سے محمد عاصم نامی شخص ہلاک ہو گیا۔ لانڈھی شیرپاﺅ کے علاقے میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے قائد آباد تھانے کا پولیس اہلکار ذوالفقار جاں بحق ہو گیا۔ کھاردر بانٹوا گلی میں فائرنگ سے 2 افراد زخمی ہو گئے جہاں عمران نامی نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ ماڑی پور میں نامعلوم نوجوان کی بوری بند لاش سہراب گوٹھ کے قریب عباس ٹاﺅن سے 2 افراد کی ہاتھ پاﺅں بندھی لاشیں ملیں۔ مقتول کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے۔ کراچی میں وکلاءکی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف سندھ بار ایسوسی ایشن کے تحت وکلاءنے وزیراعلیٰ ہاﺅس کے سامنے دھرنا دیا، سپریم کورٹ کے سینئر وکیل ایم ایم طارق ایڈوکیٹ کے قتل کےخلاف سندھ ہائیکورٹ ایسوسی ایشن کا تعزیتی ریفرنس منعقد کیا گیا۔ اس موقع پر سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر مصطفی لاکھانی نے کہا کہ حکومت عوام کی جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے ایم ایم طارق کے ورثا کو 50 لاکھ روپے معاوضہ اور وکلاءکو اسلحہ لائسنس دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان انہوں نے 27 فروری کو سندھ ہائیکورٹ سے مزار قائد تک مارچ کا بھی اعلان کیا۔بعد ازاں وکلاءریلی کی صورت میں وزیر اعلیٰ ہاﺅس کی طرف روانہ ہوئے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ ہاﺅس جانےوالے راستوں کو کنٹینرز لگاکر ٹریفک کےلئے بند کردیا گیا تھا جس کے باعث اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک جام رہا۔نوائے وقت نیوز کےمطابق شیرشاہ کے علاقے میں انوسٹی گیشن یونٹ نے چھاپہ مارا۔ ایس ایس پی فاروق اعوان نے دعویٰ کیا کہ شیرشاہ کے علاقے سے متعدد پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار کیا۔ ملزم نے ایس ایچ او خیرپور امام بخش کورائی کو شہید کیا۔ ملزم اندرون سندھ اور کراچی میں کئی اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔ ملزم رانجھو شیخ کی گرفتاری پر حکومت سندھ نے 5 لاکھ انعام رکھا تھا۔ ملزم پیسے لیکر پولیس اہلکاروں کو قتل کرنا تھا۔سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے رہنماﺅں سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ کراچی کے حالات اور جمہوریت کے استحکام کے لیے متحدہ قومی موومنٹ دوبارہ آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) بلائے گی۔ نگراں وزیر اعظم کے لئے رابطہ کمیٹی مشاورت کررہی ہے، حتمی مشاورت کے بعد حکومت کو فیصلے سے آگاہ کریں گے۔ نگراں وزیر اعظم کا انتخاب قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کریں گے۔ نگراں حکومت کے قیام اور جمہوریت کے استحکام کے لئے ایم کیو ایم اتحادی جماعت کی حیثیت سے اپنی ذمہ داری ادا کرتی رہے گی۔ دریں اثناءایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ کراچی میں قتل، دھماکے اور دہشت گردی کے واقعات سازش کا حصہ ہیں،کراچی کے کئی علاقے وزیرستان بن چکے ہیں۔ کئی علاقے قانون نافذ کرنے والے اداروں کیلئے بھی نوگوایریا ہیں۔ سندھ حکومت پر تنقید کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف بولنے کیلئے تیار نہیں۔ سندھ حکومت پر تنقید کرنے والے دہشت گردوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
کراچی سے وقت نیوز کے مطابق، پولیس کے مطابق قیوم آباد فلائی اوور کراچی کے قریب گیس پائپ لائن میں دھماکہ ہوا قریب سے گزرنے والے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد زخمی ہو گئے۔ ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ دھماکہ گیس پائپ لائن میں نہیں ہوا۔ پل کے نیچے گیس کے سب سٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ ڈی آئی جی شاہد حیات نے کہا ہے کہ قیوم آباد فلائی اوور کے نیچے ای آئی ڈی نصب کی گئی تھی جو گیس کے سب سٹیشن کو تباہ کرنے کیلئے لگائی گئی تھی۔ ایس ایس پی کلفٹن ناصر آفتاب نے کہا ہے کہ قیوم آباد فلائی اوور کے نیچے دھماکہ پلانٹڈ تھا۔ دھماکہ خیز مواد 2 کلو وزنی تھا جس میں بال بیرنگ استعمال کیا گیا۔



ملزم گرفتار
 
کراچی

ای پیپر-دی نیشن