افضل گورو کی پھانسی‘ مقبول بٹ کا یوم شہادت‘ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو : احتجاجی مظاہرے جاری‘ ہڑتال‘ بھارتی فوج کی فائرنگ سے دو شہید
سرینگر + لاہور (ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار) محمد افضل گورو کی تہاڑ جیل میں پھانسی کیخلاف اور کشمیری رہنما مقبول بٹ کے 29ویں یوم شہادت پر کرفیو کے باوجود مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرے جاری رہے۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ اور لاٹھی چارج کے نتیجے میں دو شہری شہید اور متعدد زخمی ہو گئے، بیسیوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ وادی آزادی، آزادی کی نعروں سے گونج اٹھی، کئی مقامات پر افضل گورو کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ حریت رہنماﺅں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق سمیت درجنوں رہنما بدستور نظربند ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے وترگام سے تعلق رکھنے والا عبےد احمد راتھر بھارتی فوجیوں کی گولی لگنے سے شہید ہو گیا۔ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے سنبل مےں 31 سالہ طارق احمد بٹ کو بھارتی فوجےوں نے درےائے جہلم مےں کود جانے پر مجبور کر دےا۔ گورو کے آبائی وطن دوآب گاہ کے نزدیک ہی وترگام رفیع آباد میں سی آر پی ایف کی فائرنگ کے نتیجے میں چار نوجوان زخمی ہو گئے جن میں سے دو کو انتہائی نازک حالات میں سرینگر کے صورہ میڈیکل انسٹیٹیوٹ منتقل کیا گیا۔ وترگام علاقے میں لوگ رات دیر گئے تک سڑک پر احتجاجی مظاہرے کررہے تھے۔ اس دوران افضل گورو کی پھانسی کے خلاف بارہمولہ قصبہ میں دن بھر مظاہرین اور پولیس و فورسز کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا۔ شمالی کشمیر کے سنبل علاقے میں مظاہروں اور پتھراﺅ، ٹائر گیس شیلنگ اور فائرنگ کے واقعات کے دوران ایک نوجوان دریائے جہلم میں ڈوب کر جاںبحق ہو گیا۔ پلوامہ، اننت ناگ، کولگام، قاضی گنڈ سمیت ہر قصبے اور دیہات میں افضل گورو کی پھانسی کےخلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے تاہم انتظامیہ کی جانب سے ہر جگہ کرفیو کے سخت ترین نفاذ کے باعث عام لوگ گھروں میں ہی محصور ہوکر رہ گئے۔ شہید کشمیر مقبول بٹ کے 29ویں یوم شہادت پر آزاد کشمیر اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں اور بیرونی دنیا میں کشمیریوں نے مظاہرے کئے۔ مقبول بٹ کے آبائی قصبے تری گام کپواڑہ میں جلوس پر بھارتی فورسز کا دھاوا، راولاکوٹ سے کنٹرول لائن تک صغیر خان کی قیادت میں لبریشن فرنٹ کا لانگ مارچ، صدر آزاد کشمیر محمد یعقوب خان نے مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کرتے ان کے مشن کی تکمیل کا عہد کیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں لبریشن فرنٹ کی اپیل پر ہڑتال کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر عدالتی نظام جام رہا، بنک اور تعلیمی ادارے بند رہے، کرفیو کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ راولاکوٹ میں آزاد کشمیر کا سب سے بڑا جلوس صغیر خان اور لیاقت حیات کی قیادت میں نکالا گیا۔ ہجیرہ، تھوراڑ، تراڑ کھل، سہنسہ، کوٹلی اور دھیر کوٹ میں مظاہرے ہوئے۔ صدر آزاد کشمیر محمد یعقوب خان نے مقبول بٹ شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبول بٹ کی قربانی رنگ لائےگی ہم ان کا مشن ادھورا نہیں رہنے دینگے۔ افضل گورو کی پھانسی کے خلاف پاکستان کے مختلف شہروں و علاقوں میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ سوموار کے دن بھی جاری رہا، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں میں طلبا، وکلا، تاجروں، صنعتکاروں، سول سوسائٹی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی، امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، مولانا امیر حمزہ، تحریک آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین حافظ سیف اللہ منصور، رانا شمشاد احمد سلفی، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا غلام قادر سبحانی، مولانا بشیر احمد خاکی، قاری گلزار احمد، حافظ محمد اکرم و دیگر نے کہا کہ کشمیریوں کے سب سے بڑے وکیل ہونے کی حیثیت سے پاکستان کو افضل گورو کی پھانسی پر کسی صورت خاموش نہیں رہنا چاہئے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ پورے عالم اسلام کو اس مسئلہ پر آواز بلند کرنی چاہئے۔ بھارتی حکومت اور فوج انڈیا میں اقلیتوں خاص طور پر مسلمانوں اور مظلوم کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہے۔ مقبول بٹ کی شہادت سے تحریک شروع ہوئی تھی اور انشاءاللہ افضل گورو کی شہادت سے یہ نتیجہ خیز ثابت ہو گی۔ جماعة الدعوة کے زیر اہتمام فیصل آباد پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرہ میں افضل گورو کے حق میں اور بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری بعدالمجید کی اپیل پر میرپور میں یوم سیاہ منایا گیا۔ کشمےری قاےدےن نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ افضل گورو شہید کی میت ان کے ورثا کے حوالے کی جائے ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید کی قےادت مےں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے مرکزی رہنما سید فیض نقشبندی، نثار مرزا، میر طاہر مسعود، شیخ محمد یعقوب، شیخ عبدالمتین، داﺅد خان، سید مظفر حسین شاہ، عبدالمجید ملک، عبدالحمید لون، سید عبداللہ گیلانی، خادم حسین، الطاف احمد بٹ نے اقوام متحدہ کے آبزرور مشن میں افضل گورو کی پھانسی کے حوالے سے کشمیریوں کی طرف سے یادداشت پیش کی۔ بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ افضل گورو کی میت ورثا کے حوالے نہیں کی جائے گی۔ افضل گورو کے زیر استعمال اشیا اور دیگر سامان ورثا کو دیا جائے گا۔ مسلم پولیٹیکل کونسل آف انڈیاکے سربراہ ڈاکٹر تسلیم احمد رحمانی نے افضل گورو کی پھانسی کو کانگرس کا سیاسی کھیل بتاتے ہوئے کہا کہ پچھلے آٹھ سال سے کانگریس افضل گورو کی پھانسی پر خاموشی اختیار کئے ہوئے تھی۔ اس وقت جب لوک سبھا انتخابات اور بہت اہم صوبوں کے اسمبلی انتخابات قریب ہیں تو ایسے میں عوام کے خیال کو دوسری طرف مرتکزکرنے کے لئے کانگرس نے افضل گورو کو پھانسی دینے کے لئے اس وقت کا استعمال ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے عوام کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے اور واضح کیا کہ افضل گورو کی پھانسی سے بھارت کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات کے امکانات معدوم ہو گئے ہیں۔ بھارت نے ایک ہی جنبش میں مستقبل میںکسی بھی قسم کے مذاکرات کے امکانات کو ختم کر دیا ہے۔ مذاکرات اور جارحیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی، مذاکرات کی کوئی امید نہیں ہے۔ متحدہ جہاد کونسل نے افضل گورو شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کل اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے جس میں تمام کشمیری حریت پسند تنظیموں کے سیاسی و جہادی رہنما شرکت کریں گے۔آزاد کشمیر کے وزیراعظم چودھری عبدالمجید نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ افضل گورو کا جسد لواحقین کے حوالے کروایا جائے۔ اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے مندوب کو قرارداد پیش کرنے کے بعد وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید نے ذرائع ابلاغ کو بتایا افضل گورو کو پھانسی پر لٹکانے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت خطے میں امن کے قیام کے لئے سنجیدہ نہیں۔
افضل گورو پھانسی / احتجاج