مبینہ جنگی جرائم میں ملوث افراد کو فوری پھانسی ۔۔۔ کابینہ نے متنازعہ قانون منظور کرلیا
ڈھاکہ (اے ایف پی ) بنگلہ دیش کابینہ نے مبینہ جنگی جرائم کے حوالے سے متنازعہ قانون کی منظوری دے دی ہے۔ یہ اقدام ملک بھر میں 7 روز سے جاری ان مظاہروں کے سبب کیا گیا جن میں مبینہ نسل کشی اور زیادتی میں ملوث 10 ملزموں کے ٹرائل کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سیکرٹری کابینہ مشرف حسین نے بتایا اب جن لوگوں کو عمر قید ہوئی ہے ورثاء اور حکومت ان کی سزا کو چیلنج کر سکیں گے۔ مثلاً جماعت اسلامی کے رہنما عبدالقدیر مولا کے حوالے سے ایسا کر سکتے ہیں۔ دوسرا یہ کہ سپریم کورٹ اپلیٹ ڈویژن 60 روز میں اپیلوں کا فیصلہ کرے گی اور جسے زیادہ سے زیادہ سز ملتی ہے اسے اس سال سزائے موت دی جا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ چند روز میں اس کی منظوری دے دے گی۔ یاد رہے جماعت اسلامی کے 8 رہنماو¿ں پر جنگی ٹربیونل میں مقدمات چل رہے ہیں۔