بینظیر دور میں خواتین کے حوالے سے ماحول میں بہتری آئی: مقررین
لاہور(لیڈی رپورٹر) بینظیر دور میں خواتین کے حوالے سے ماحول بہتر ہوا تاہم عورت کیخلاف متعصبانہ رویوں کے خاتمے کیلئے معاشرے کو مخصوص مائنڈسیٹ بدلناہوگا،بعض ٹی وی چینلز عورت کا منفی کردار پیش کر رہے ہیںجودرست نہیں، مقررین نے ان خیالات کااظہار گزشتہ روزخواتین کے حقوق کی تنظیم اثر ریسورس سنٹراور انسٹی ٹیوٹ آف ویمن سٹڈیز لاہور کے زیر اہتمام خواتین کے حقوق کی جدوجہد کے تیس برس مکمل ہونے کے حوالے سے جاری سہ روزہ جائزہ کانفرنس کے دوسرے روز مختلف سیشنوں سے خطاب میں کیا۔ پہلے سیشن میں خواتین کی تخلیقی صلاحیتوں کے حوالے سے پینل ڈسکشن میںمدیحہ گوہرنے تھیٹر، شیماکرمانی رقص ، مینو غورفلم، سلیمہ ہاشمی آرٹ اور ثمینہ احمد نے ٹیلی وژن کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عورت اتنی مضبوط ہے کہ ہرسطح پر،ہرطرح کی تبدیلی لاسکتی ہے۔ دوسرے سیشن میںخواتین لکھاریوں کے حوالے سے منعقدہ پینل ڈسکشن میںزاہدہ حنا، فاطمہ حسن، کشور ناہید، نیلم حسین، شین فرخ اور ثمینہ رحمن نے کہا کہ ادیب خواتین نے انتہائی نامساعد حالات کے باوجوداپنی جدوجہد کوجاری رکھا پہلے روزکے مختلف سیشنوں میں رکن انیس ہارون، عرفانہ ملاح، ماریہ رشید، روبینہ سہگل،گلزارتبسم ،نگہت سعید خان،مسرت قدیم، حمیرا شیخ، مریم بی بی، ہمافولادی ، صباگل خٹک نے شرکت کی۔