• news

طاہر القادری کا طریقہ درست ہے نہ نیت‘ ہر کوئی پوچھتا ہے ان کے مقاصد کیا ہیں: نوازشریف

لاہور (خصوصی رپورٹر ) صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف نے کہا ہے کہ طاہر القادری سے متعلق ہر کوئی پوچھ رہا ہے کہ انکے کیا مقاصد ہیں۔ طاہر القادری کے پاس دہری شہریت ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم تو وہ ہیں جو صرف گرین پاسپورٹ ہی اپنے پاس رکھتے ہیں۔ ہم نے ہمیشہ ملک کی بات کی۔ طاہر القادری کا ایجنڈا انتخابات کو سبوتاژ کرنے کے مترادف ہے۔ طاہر القادری کا نہ طریقہ درست ہے نہ نیت۔ طاہر القادری کے مطالبات غیرآئینی ہیں۔ فوری طور پر نگران حکومت بننی چاہئے۔ بھارت میں 65 سال سے جمہوریت ہے، پاکستان میں ویسی جمہوریت نہیں۔ جب بھائی کا انتقال ہوا، صدر زرداری نے 10 دن بعد فون پر تعزیت کی تھی۔ میں نے چودھری نثار سے کہا ہے حکومت کے ساتھ بیٹھ کر نگران حکومت کا معاملہ طے کریں۔ بڑے دکھ کی بات ہے کہ ایک دم کسی کو ملک کا درد جاگ اٹھا۔ قوم کو سمجھنا چاہئے ایسی باتوں میں نہ آئے۔ ملکہ کی وفاداری کی قسم کھانے والوں کا وعظ سننے والوں پر حیرت ہوتی ہے۔ ملک میں جمہوریت جڑیں پکڑ رہی ہے۔ میں چاہتا ہوں یہ عمل جاری رہنا چاہئے۔ نگران حکومت کے سلسلے میں ہم نے وفاقی سطح پرکام مکمل کرلیا۔ نگران حکومت کیلئے ہم نے نام فائنل کرلیا ہے۔ اگر حکومت کوئی اچھا نام دے تو ہم اس پر راضی ہوسکتے ہیں۔ بھارت کے ساتھ تجارت اور صلح چاہتے ہیں مگر تالی ایک ہاتھ سے نہیں بجتی۔ افضل گورو کی پھانسی پر بھارت کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ پاکستان، بھارت نیک نیتی سے چلیں تو دفاع پر خرچ ہونےوالے اربوں روپے بچ سکتے ہیں۔ آئین کہتا ہے حکومت و اپوزیشن کے اتفاق رائے سے نگران حکومت بن سکتی ہے۔ دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت ضروری ہے۔ کامرہ حملے میں اربوں کا نقصان ہوا، کامرہ میں اربوں کے طیارے ضائع ہونے کی بات اتنی دیر سے کیوں بتائی؟ طاہر القادری نے ہماری باتوں کا جواب تو نہیں دیا، عدالت کو جواب دینا پڑیگا۔ جو بات ہم کرتے تھے وہی بات عدالت کررہی ہے۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے جمہوریت پنپ نہیں سکی۔ انہوں نے کہا اے این پی کی اے پی سی میں شہبازشریف، چودھری نثار اور راجہ ظفر الحق جائینگے۔

ای پیپر-دی نیشن