• news

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ایڈہاک کمیٹی کے ممبران پر پابندی عائد کر دی

لاہو (سپورٹس رپورٹر) پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے پی او اے اور آئی او سی چارٹر کی خلاف ورزی پر اسلام آباد میں بنائی جانے والی عبوری (انٹرم) کمیٹی کے ارکان پر دس سال کی پابندی عائد کر دی ہے جبکہ پاکستان اتھلیٹکس فیڈریشن اور نیٹ بال فیڈریشن کی رکنیت کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے لاہور میں ہونے والے جنرل کونسل اجلاس میںکیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنرل (ر) عارف حسن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں قائم ہونے والی عبوری کمیٹی غیر آئینی ہے جسے کسی طور پر قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ہاوس کی منظوری کے بعد عبوری کمیٹی میں شامل ارکان جن کا اولمپک سے کوئی تعلق ہے پر 10 سال کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے متوازی بنائی جانے والی کوئی بھی تنظیم غیر آئینی ہے۔ لاہور میں ہونے والے جنرل کونسل اجلاس میں 103 میں سے 72 ارکان نے شرکت کر کے ایک مرتبہ پھر اکثریت ثابت کر دی ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھی اپنے خط میں پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کو درست قرار دیا ہے۔ عارف حسن کا کہنا تھا کہ 15 فروری کو آئی او سی میں پیش ہونے کے لیے جا رہا ہوں جس میں شرکت کے لیے پاکستان سپورٹس بورڈ کے نمائندے کو بھی بلایا گیا ہے۔ پی او اے نے سات رکنی مفاہمتی کمیٹی تشکیل دی ہے جو ناراض ارکان کے ساتھ بات چیت کر کے ان کے تحفظات کو دور کرے گی۔ اس کمیٹی میں انجینئر شوکت اﷲ، سید عاقل شاہ، شوکت جاوید، چوہدری یعقوب، عارف سعید، حافظ سلمان بٹ، خواجہ ادریس حیدر اور فاطمہ لاکھانی شامل ہیں۔ آرچری کو بھی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن سے الحاق دے دیا گیا ہے۔ پاکستان سنوکر اینڈ بلیئرڈ ایسوسی ایشن کو دستاویزی کارروائی مکمل کر نے پر الحاق دیا جائےگا۔ 33 ویں نیشنل گیمز کی میزبانی کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ جنرل باڈی کے اجلاس میں ہاکی، نیٹ بال، اتھلیٹکس، ریسلنگ سکوائش، سکی، ٹینس وغیرہ فیڈریشنوں نے شرکت نہیں کی۔

ای پیپر-دی نیشن