ریلوے کو نقصان پہنچانے والے افسران کا تبادلہ کافی نہیں‘ سخت سزائیں دی جائیں : قائمہ کمیٹی
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی سب کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ ریلوے کو نقصان پہنچانے والے افسران کا صرف تبادلہ نہ کیا جائے ایسے افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرکے سخت سزائیں دی جائےں‘اجلاس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ لاہور کے ایک ایم پی اے نے ریلوے کی کروڑوں کی زمین پر قبضہ کررکھا ہے اور وہ ریلوے اراضی خالی کرنے کو تیار نہیں ۔ منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی سب کمیٹی کا اجلاس کنوینئر رمیش لال کی زیر صدارت وزارت ریلوے میں ہوا جس میں ریلوے کے اعلیٰ حکام نے سندھ اور خاص طور پر کراچی میں ریلوے کی زمین پر قبضے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ریلوے کے حکام نے بتایا کہ سندھ اور کراچی میں بیس ہزار 344 ایکڑ زمین ریلوے کی ہے جس میں سے صرف 848 ایکڑ زمین ریلوے کے زیر استعمال ہے۔ کراچی کے علاقے کچی آبادی میں 62 ایکڑ زمین قابضین سے چھڑالی گئی ہے جبکہ 456 ایکڑ زمین پر اب بھی مختلف افراد قابض ہیں۔ ریلوے حکام نے بتایا کہ ریلوے کے زمین پر قبضے چھڑوانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے۔ اجلاس کے دوران کمیٹی کے کنوینئر رمیش لال نے کہا کہ کمیٹی نے اپنے گزشتہ اجلاس میں ہدایت کی تھی کہ ریلوے کے افسران سہیل شیخ‘ توقیر حبیب اور معین نے ریلوے کے محکمے کو نقصان پہنچایا ہے انہیں سزا دی جائے تاہم ان کےخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے بلکہ صرف ان کے تبادلے کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے افسران نے ایک ارب مالیت کی زمین کو 28 سو روپے ماہانہ کے حساب سے لیز پر دی اور محکمے کو نقصان پہنچایا کمیٹی ایک بار پھر ہدایت کرتی ہے کہ ان افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرکے سزا دی جائے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ان افسران کے خلاف کارروائی کیلئے نیب کو خط لکھا جائےگا۔ کنوےنئر کمےٹی نے کہا کہ تخت لاہور اور خادم اعلی کو چاہئے کہ وہ اےسے افراد کے خلاف کارروائی کرےں جنہوں نے رےلوے کی اراضی پر قبضہ کر رکھا ہے۔