پاکستانی پاسپورٹوں پر افغانیوں کی غیر قانونی برطانیہ آمد‘ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ملوث ہیں : برطانوی حکام
لندن/ اسلام آباد (آن لائن) پاکستانی پاسپورٹوں پر بڑی تعداد میں غیر قانونی طور پر افغانیوں کی مختلف شہروں سے براہ راست برطانیہ آمد کا سخت نوٹس لیتے ہوئے برطانوی حکام نے پاکستان سے قومی فضائی کمپنی کی براہ راست پروازیں بند کرنے کی دھمکی دیدی ہے جبکہ معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد حیدر اس میں براہ راست ملوث پائے گئے ہیں جبکہ برطانیہ میں لیوٹن میں مقیم ان کے اہلخانہ کیخلاف تحقیقات اور وہاں موجود اثاثوں کی چھان بین بھی شروع کردی گئی ہے۔ برطانوی حکام کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں پچاس سے زائد افغان باشندے اسلام آباد اور کراچی سے برطانیہ کے مختلف شہروں میں پاکستانی پاسپورٹوں پر بھجوائے گئے ہیں جس پر برطانوی حکام نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس طرح القاعدہ اور طالبان کے دہشتگرد بھی برطانیہ آسکتے ہیں اس لئے انہوں نے سخت نوٹس لیتے ہوئے سنگین اقدامات کی دھمکی دی ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ دو فروری کو پی آئی اے کی پرواز پی کے 785سے بھی 6افغان باشندے پاکستانی پاسپورٹوں پر لندن جارہے تھے۔ حتیٰ کہ ان میں سے بعض افراد کو اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمشن کے امیگریشن کے بارے میں رابطہ افسر ٹم ڈیلی نے خود خفیہ اطلاع ملنے پر اس وقت آکر جہاز سے اتارا جب یہ لوگ جہاز میں سوار ہوچکے تھے ۔ لندن ہوم آفس کے ذرائع نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران ایف آئی اے کا ایڈیشنل ڈائریکٹر سجاد حیدر اس معاملے میں براہ راست ملوث پایا گیا ہے اس کے اور اس کے اہلخانہ کے اثاثے لندن کے قریب لیوٹن کے علاقے میں بھی پائے گئے ہیں اور مقامی حکام نے ان اثاثوں اور غیر قانونی طور پر رقوم کی ممکنہ منتقلی کے بارے میں تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تحقیقات کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ہر افغانی باشندے سے پاکستانی پاسپورٹ پر برطانیہ بھجوانے کے پچیس ہزار پا¶نڈ لئے گئے۔ آن لائن کو یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سجاد حیدر اپنے محکمے میں انتہائی بااثر ہیں حتیٰ کہ اسے 10فروری اتوار چھٹی کے روز بھی بورڈ کا اجلاس بلا کر ڈائریکٹر کے عہدے پر ترقی دینے پر غور کیا گیا ۔