اٹلی سے ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں اربوں کی کک بیکس‘ سربراہ بھارتی فضائیہ کے ملوث ہونیکا انکشاف
اسلام آباد/ روم (سپیشل رپورٹ/ اے ایف پی/ بی بی سی) اٹلی میں بھارت کو ہیلی کاپٹروں کی فراہمی میں اربوں روپے کی کک بیکس بھارتی فضائیہ کے سربراہ اور دوسرے افراد کو دینے کا سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ اٹلی میں بھارت کو وی وی آئی پیز کے لئے ہیلی کاپٹروں کی خریداری کی سپلائی کے معاملے میں کمشن کھانے کی تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بھارت میں کئی افراد پانچ لاکھ 10ہزار یوروز کی کمشن ماہانہ بنیادوں پر ادا کی گئی۔ اٹلی میں ہونے والی تحقیقات میں بتایا گیا ہے کہ ہیلی کاپٹروں کی خریداری میں 21 ملین یورو کی رقم انجینئرنگ کمپنیوں کے نام پر وصول کی گئی۔ دریں اثناءبھارتی فضائیہ کے سابق سربراہ جن کا نام ہیلی کاپٹروں کی خریداری کے سکینڈل میں سامنے آیا ہے۔ اعتراف کیا ہے کہ ان کی وی وی آئی پیز ہیلی کاپٹر سپلائی کرنے والی کمپنی کے مڈل مین سے ملاقات ہوئی تھی۔ انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہیلی کاپٹروں کی خریداری اس کی ریٹائرمنٹ کے بعد شروع ہوئی۔ اٹلی کی کمپنی نے بھارت میں مختلف افراد کو کمشن ادا کیا۔ اٹلی میں تحقیقات کرنے والے حکام نے تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پانچ لاکھ دس ہزار یوروز ماہانہ کمیشن دی جاتی تھی۔دریں اثناءبھارت کی اپوزیشن جماعت بی جے پی نے اٹلی سے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹروں کی خریداری کو3600 کروڑ روپے کی ڈیل ختم کرنے اور بھارت میں اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاع کے مطابق بی جے پی نے کانگرس کو نوٹس دیا ہے کہ پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس میں اس معاملے کو اٹھایا جائے گا۔ بی جے پی کی قیادت یہ سوال بھی اٹھائے گی کہ چونکہ سونیاگاندھی کا تعلق اٹلی سے ہے اس لئے اٹلی کی فرم سے وی وی آئی پی ہیلی کاپٹرز خریدنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ادھر اٹلی میں طیارہ اور دفاعی سازوسامان بنانے والی کمپنی فن میکانیکا کے سربراہ کو بھارتی حکام کو رشوت دینے کے الزام میں اٹلی کے شہر میلان میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اطالوی نیوز ایجنسی انسا نے بتایا کہ ’گیوسیپے اور سی کو بین الاقوامی بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ ان پر بھارتی حکام کو 12 ہیلی کاپٹروں کے فروخت کے سودے میں رشوت دینے کا الزام ہے۔ اس دوران بھارت کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اس معاملے میں بھارت کے تفتیشی ادارے سی بی آئی سے تحقیقات کرائی جائے گی۔ تاہم اٹلی کی حکومت نے اس سلسلے میں بھارت کو کوئی معلومات دینے سے انکار کیا ہے۔ بھارت نے اس سلسلے میں برطانیہ سے بھی معلومات طلب کی ہے، لیکن وہاں بھی اسے کامیابی نہیں ملی ہے۔ وزارت دفاع نے اطالوی کمپنی فن میکانیکا سے 2010ءمیں تقریباً 3600 کروڑ روپے میں 12 انتہائی محفوظ اگستا ویسٹ لینڈ نامی ہیلی کاپٹروں کی خریداری کی تھی جن میں سے تین ہیلی کاپٹر بھارت آ چکے ہیں اور باقی نو ہیلی کاپٹرز اس سال جون، جولائی تک بھارت کو سونپے جانے کی امید تھی۔ اس خریدو فروخت کے ایک سال بعد اٹلی کی میڈیا میں اس کے متعلق چند رپورٹیں شائع ہوئی جن کی بنا پر دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے جنہوں نے اس سودے کو طے کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ بدعنوانی کے اس معاملہ میں تین دیگر افراد کو بھی نظر بند کر کے ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بدعنوانی کے اس معاملہ کی گونج اٹلی کے عام انتخابات کے ساتھ بھارت کے عام انتخابات پر بھی اثر دکھائے گی۔ اٹلی میں پارلیمانی انتخابات 24 ،25 فروری کو ہونے والے ہیں۔ ادھر نئی دہلی میں بھارتی وزیردفاع اے کے انتھونی نے بتایا کہ اگر اس سودے میں کرپشن، شواہد ملے تو اٹلی کی کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے کے ساتھ سودا منسوخ کر دیا جائے گا۔
ملوث ہونے کا انکشاف