• news

افضل گورو کو پھانسی کیخلاف احتجاج جاری‘ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی وزیر پر حملہ


سرینگر (کے پی آئی ) بھارتی پارلےمنٹ پر حملے کے الزام مےں کشمےری نوجوان محمد افضل گورو کو پھانسی دینے کے بعدمسلسل پانچوےں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو سے عام زندگی معطل ہو کر رہ گئی۔ یورپی یونین نے افضل گورو کی پھانسی کی مذمت کی ہے۔حرےت کانفرنس (گ) کے چےرمےن سید علی شاہ گیلانی کی طرف سے دوبارہ تین روز تک ہڑتال اور جمعے کو احتجاجی مارچ کی کال کے بعد حکام نے سکیورٹی پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔ انٹرنیٹ سہولیات، اخباروں کی اشاعت اور ٹی وی پر خبروں کی نشریات پہلے سے معطل ہیں۔پر تشدد مظاہروں کے دوران2 پولیس اہلکاروں سمیت مزید17 افراد زخمی ہوگئے جبکہ بارہمولہ کے واتر گام میں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے بارہ سالہ عبیر مشتاق کی شہادت کے بعد مقامی پولیس نے بچے کے سر پر گولی مارنے کے الزام میں سی آر پی ایف کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ تفصےلات کے مطابق بارہمولہ میں سخت ترین کرفیو مسلسل چوتھے روز بھی جاری رہا جس کے دوران کئی مقامات پر پتھراﺅ اور آنسو گیس شیلنگ اور فائرنگ کے واقعات بھی رونما ہوئے ۔ بارہمولہ قصبے کے قریب شیری علاقے میں احتجاجی مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپ کے دوران 5افراد زخمی ہوگئے جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔ شیری بارہمولہ میں اس وقت حالات کشیدہ ہوگئے جب وہاں لوگ افضل گورو کو پھانسی کے خلاف مظاہرے کررہے تھے کہ اس دوران وہاں سے کابینہ وزیر اور ممبر اسمبلی اوڑی کا گذر ہوا ۔عینی شاہدین کے مطابق مظاہرین نے ان کے قافلے پر حملہ کیا ۔اس موقع پر وہاں موجود پولیس اور سی آر پی ایف اہلکاروں نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے تاہم مظاہرین منتشر نہیں ہوئے اور انہوں نے مظاہرے جاری رکھے ۔فورسز نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جس کی زد میں آکر 5نوجوان زخمی ہوگئے ۔ ادھر کئی مقامات پر افضل گورو کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ علی گیلانی، میر واعظ بدستور دہلی میں نظر بند ہیں۔
گورو /مظاہرے

ای پیپر-دی نیشن