مشرف کیخلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی شروع کر دی‘ مقدمہ کرانا آسان نہیں : ڈپٹی اٹارنی جنرل
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائی کورٹ میں سابق صدر مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کے معاملے پر وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بیان دیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے وفاقی سیکرٹری داخلہ کو کمپلینٹ آفیسر مقرر کر دیا ہے جو پرویز مشرف کے خلاف کارروائی کیلئے ایف آئی اے کو تحریری درخواست دیں گے۔ جس کے بعد ایف آئی اے کی طرف سے کارروائی آگے بڑھے گی۔ اس سلسلے میں مقدمہ درج کروانے کا اختیار وفاقی سیکرٹری داخلہ کے پاس ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ 1994ءمیں وفاقی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق غداری کا مقدمہ درج کروانے کا اختیار وفاقی سیکرٹری داخلہ کو دیا گیا۔ پرویز مشرف کی تین نومبر کی ایمرجنسی اور آئین معطلی کے معاملے پر بھی وفاقی سیکرٹری داخلہ ہی کارروائی کر سکتے ہیں۔ جن کو کمپلینٹ آفیسر مقرر کر دیا گیا ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف مقدمہ درج کروانا اتنا آسان نہیں جتنا سمجھا جا رہا ہے۔ درخواست گزار نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سابق صدر نے دو مرتبہ آئین توڑا اور منتخب حکومت کو برطرف کیا جو آئین کے مطابق غداری ہے لہذا عدالت پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کروانے اور اس کے مطابق کارروائی کرنے کے احکامات جاری کرے۔ عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل