این اے 128 : تحریک انصاف‘ مسلم لیگ ن میں مقابلہ متوقع‘ پیپلز پارٹی کو امیدوار کی تلاش
لاہور (شعیب الدین سے) این اے 128لاہور کا دوسرا بڑا دیہی حلقہ ہے جو ملتان روڈ اور فیروزپور روڈ کے درمیان وسیع علاقے پر پھیلا ہوا ہے۔ اس میں جوہر ٹاﺅن واپڈا ٹاﺅن، ویلنشیا، پی سی ایس آئی آر، ٹیک سوسائٹی، منصورہ، کینال ویو، مرغزار، بحریہ ٹاﺅن جیسی جدید آبادیاں ہیں وہیں رائے ونڈ، مانگا، شادیوال چوہنگ، شاہ پور کانجراں، ٹھوکر نیاز بیگ، ہنجروال، ستوکتلہ، مریدوال، کچی کوٹھی، موہلنوال، مراکہ، شامکے بھٹیاں، سندر، بھائی کوٹ، سلطان کے، مل، آرائیاں جیسی معروف دیہی آبادیاں بھی ہیں۔ حلقے کی بڑی برادریوں میں کھوکھر، بھٹی، جٹ، آرائیں شامل ہیں۔ یہ حلقہ اس بار انتہائی اہم ہے۔ اسی میں نواز شریف کی رہائشگاہیں ہیں تو دوسری طرف پیپلز پارٹی کا نیا سیکرٹریٹ ”بلاول ہاﺅس“ بھی موجود ہے۔ جماعت اسلامی کا ہیڈ کوارٹر منصورہ بھی اسی حلقہ میں ہے اور تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی پہچان شوکت خانم کینسر ہسپتال بھی اسی حلقے میں ہے۔ اس حلقے کے بارے میں دعوے کئے جا رہے ہیں کہ یہاں پر تحریک انصاف بیحد مضبوط ہے اور اس کی وجہ اہم اور مضبوط امیدواروں کرامت کھوکھر، ظہیر عباس کھوکھر، عبدالرشید بھٹی، سردار کامل عمر، سردار عاقل عمر، ملک سرفراز کھوکھر، اشرف بارا سمیت تمام اہم لیڈر اور پرانے ارکان صوبائی و قومی اسمبلی تحریک انصاف میں شامل ہو چکے ہیں۔ ضمنی الیکشن میں تحریک انصاف کے ظہیر عباس کھوکھر سخت مقابلے کے بعد سیف الملوک کھوکھر سے ہارے تھے۔ اسی حلقہ سے ماضی میں گھرکی خاندان الیکشن لڑتا رہا ہے۔ اصغر گھرکی اسی نشست سے 1988ءمیں رکن اسمبلی بنے ان کی موت کے بعد ارشد گھرکی کامیاب ہوئے۔ 1990ءاور 1993ءکے انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر ارشد گھرکی مسلسل دو مرتبہ الیکشن ہارے۔ 1997ءمیں پیپلز پارٹی نے شاہ محمد محسن کو ٹکٹ دی وہ بھی ہار گئے۔ 1990ءمیں اس حلقہ سے آئی جے آئی کے وزیر علی بھٹی، 1993ءمیں مسلم لیگ کے چودھری ذوالفقار اور 1997ءمیں مسلم لیگ (ن) کے سردار کامل عمر کامیاب ہوئے مگر 2002ءکے انتخابات میں سردار کامل عمر، پیپلز پارٹی کے ظہیر عباس کھوکھر سے الیکشن ہار گئے۔ 2008ءمیں میاں نواز شریف اور شہباز شریف کی وطن واپسی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے افضل کھوکھر نے پیپلزپارٹی کے کرامت کھوکھر کو بڑے مارجن سے ہرایا۔ آنے والے انتخابات میں تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) دونوں کے امیدوار کھوکھر برادری سے ہوں گے جبکہ پیپلز پارٹی کو امیدوار تلاش کرنا ہو گا۔