• news

تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے کردار ادا کیا جائے‘ کشمیری قیادت میں اتفاق‘ گرفتاریوں سے دبایا نہیں جا سکتا : حریت کانفرنس


مظفرآباد + سرینگر (آن لائن + کے پی آئی) کنٹرول لائن کے دونوں اطراف کی کشمیری قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ وقت آ گیا ہے تمام سیاسی اختلافات کو ختم کر کے تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کریں، افضل گورو کی شہادت سے تحریک آزادی کشمیر اہم مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے، لائن آف کنٹرول کی مصنوعی خونی لکیر ختم ہو کر رہے گی اور مقبوضہ کشمیر بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزاد ہو کر رہے گا، عالمی برادری، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہندوستان کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت دینے کے لئے اپنا دبا¶ بڑھائیں۔ ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز یوم عزم جہد مسلسل کے حوالہ سے مظفرآباد میں منعقدہ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزادکشمیر سردار محمد یعقوب خان، وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری عبدالمجید، حریت رہنما محمد یٰسین ملک، راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق، سردار محمد انور خان، محمد صفی، محمود ساغر، سید یوسف نسیم، عبدالرشید ترابی، سردار خالد ابراہیم، مولانا شہاب الدین مدنی، مولانا سعید یوسف، سردار جاوید ایوب، وزیر قانون سید اظہر گیلانی اور دیگر مقررین نے کیا۔ جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار یعقوب خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے، افضل گورو کی شہادت سے تحریک آزادی کشمیر اہم مرحلہ میں داخل ہو چکی ہے۔ چودھری عبدالمجید نے کہا کہ بھارت بارود کی فصلیں نہ اگائے۔ ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم کرنا اس کے بس میں نہیں رہا۔ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں۔ کشمیر کی آزادی آر پار کی قیادت کا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے۔ آر پار کی قیادت اس پر متحد و منظم ہے۔ یٰسین ملک نے کہا ہے کہ ہم لائن آف کنٹرول کی مصنوعی خونی لکیرختم ہو کر رہے گی۔ مقبوضہ کشمیر بھارت کے غاصبانہ قبضے سے آزاد ہو کر رہے گا۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہمیں اتفاق و اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے آگے کھڑا ہونا پڑے گا۔ دریں اثناءحریت کانفرنس (ع) نے چےئرمےن میر واعظ عمرفاروق کی نئی دہلی میں مسلسل نظربندی کیخلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ خون سے لکھے گئے تحریک آزادی کے عنوان کو مٹایا نہیں جا سکتا۔حریت (ع) نے پروفیسر غنی، آغا حسن، مختاروازہ اور کئی ارکان کی نظربندی و گرفتاری کیخلاف بھی ناراضگی کا اظہار کیا۔ بےان میں حریت کانفرنس (ع) کے ترجمان نے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی دہلی میں مسلسل اور سرینگر میں سرکردہ حریت رہنماﺅں پروفیسر عبدالغنی بٹ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی اور دیگر رہنماﺅں کی مسلسل نظربندی پر انتہائی فکر و تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ نظربندی اور گرفتاری مسائل کا حل نہیں، بے چینی اور دیگر حربے علاج نہیں ہیں، گرفتاریوں سے دبایا نہیں جا سکتا۔ خوش فہمی میں مبتلا رہ کر تلخ سیاسی حقیقت سے فرار ممکن نہیں۔ بیان کے مطابق حریت کانفرنس سمجھتی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ تاریخی اورسیاسی گہرائیوں میں زندہ ہے، اسے مردہ قرار دینے والے لوگ خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں۔ کشمیر میں تحریک آزادی کا عنوان خون سے لکھا جا چکا ہے اس عنوان کو نظر بندیوں ، قدغنوں اور گرفتاریوں سے ہرگز مٹایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی زور زبردستی سے دبایا جا سکتا ہے۔
کشمیری قیادت میں اتفاق

ای پیپر-دی نیشن