• news

قائمہ کمیٹی کا اجلاس‘ پاکستان کی دونوں گیس کمپنیاں دیوالیہ ہونیوالی ہیں‘ مشیر پٹرولیم چیئرمین اوگرا سے جھڑپ


اسلام آباد(ثناءنیوز+ نوائے وقت نیوز) مشیر پٹرولیم و قدرتی وسائل ڈاکٹر عاصم حسین نے جمعرات کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم وقدرتی وسائل کے اجلاس کی کارروائی کے دوران بتایا کہ دونوں گیس کمپنیاں دیوالیہ کے قریب پہنچ گئی ہیں حکومت نے آسان شرائط پر قرضے کا انتظام نہ کیا اور سبسڈی نہ دی تو دونوں کمپنیاں جون 2013 ءکے بعد بند ہوجائیں گی ۔ ملازمین کے لیے اعلان بونس حسابات میں توموجود ہے رقم نہیںہے۔ بونس کی ادائیگی کے لیے حکومت سے سات ارب روپے مانگے ہیں ۔ وزیراعظم کو اس بارے میںخط لکھ دیا ہے ۔ کمیٹی کے اجلاس کی کارروائی کے دوران مشیر پٹرولیم اور چیئرمین اوگرا کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ اوگرا گیس کمپنیوں کے نقصانات کی ذمہ دار ہے ۔ اوگرا کی وجہ سے یہ کمپنیاں تباہی کے قریب پہنچ گئی ہیں۔ گیس چوری میںملوث 167سی این جی سٹیشنوں کی فہرست کارروائی کیلئے اوگرا کو بھجوا ئی گئی تھی کسی کے خلاف آج تک کارروائی نہیں ہوئی ۔ چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے کہا کہ وزارت اور گیس کمپنیاں سی این جی سٹیشنوں کے حوالے سے کوئی کیس ثابت تو کریں ۔ جن پر الزامات درست تھے ان پر جرمانے عائد کیے گئے تھے ۔ کسی کو اوگرا پسند نہیں تو پارلیمنٹ کو اختیار حاصل ہے اسے ختم کردے۔ مشیر پٹرولیم نے اوگرا پر نااہلی کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ جس ادارے میں ڈی جی گیس ، ممبر فنانس اور ممبر گیس نہ ہوں وہ ٹیکنیکل معاملات کیسے سمجھ سکتے ہیں اوگرا میں متعلقہ لوگ نہیں ہیں۔ چیئرمین اوگرا نے کہا کہ ہم پرنااہلی کا الزام لگانے والے بتائیں کہ گیس کمپنیاں خسارے میں ہیں تو بونس کہاں سے دئیے جا رہے ہیں۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ کمپنیوں کے حسابات کو چیک کریں آنکھیں کھل جائیں گی۔ بونس کے لیے بھی قرضہ لینا پڑےگا۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین محمد طارق خٹک کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاﺅس میں ہوا۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنما چوہدری برجیس طاہر نے سوئی نادرن گیس کمپنی کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے گیس منصوبوں سے متعلق 3 ارب روپے سے زائد کے فنڈز سرنڈر کرنے پر اجلاس کی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔ جمشید دستی نے کہا اوگرا کی کارکردگی شرمناک رہی ہے۔ چیئرمین اوگرا سعید احمد خان نے کہا مشیر پٹرولیم مجھ پر تنقید نہ کریں۔ مشیر پٹرولیم کی قدر کرتا ہوں، انکو چاہئے وہ مناسب الفاظ استعمال کریں۔ جمشید دستی نے کہا کہ 83 ارب کی کرپشن ہوئی، اس دھندے میں اکیلا توقیر صادق شامل نہیں۔ سب ذمہ داروں کو پکڑا جائے۔ رکن کمیٹی دونیا عزیز نے کہا سی این جی سٹیشن کرپشن میں ذمہ داروں کو جیل جانا ہوگا۔ مشیر پٹرولیم نے کہا کہ گیس کے ترقیاتی منصوبے اتنے ہی منظور ہونے چاہئیں جتنے مکمل ہوسکیں۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان، ایران گیس پائپ لائن منصوبہ آج جمعہ کو طے پاجائیگا۔ ایران سے گیس کی درآمد کا معاہدہ 25 سال کا ہے۔ ایرانی کمپنی کا وفد پاکستانی حکام سے مذاکرات کررہا ہے۔
قائمہ کمیٹی/ حھڑپ

ای پیپر-دی نیشن