مسلم لیگ (ن) نے جنوبی پنجاب میں اپنی سیاسی پوزیشن بہتر کر لی
لاہور (رپورٹ: فرخ سعید خواجہ) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے حکومتی محاذ پر اچھی کارکردگی دکھانے کے بعد پنجاب کے سیاسی محاذ پر بھی میدان مار لیا ہے۔ انہوں نے وسطی پنجاب اور جنوبی پنجاب دونوں حصوں میں پیپلز پارٹی اور ق لیگ کو ضرب کاری لگائی ہے۔ ق لیگ کے یونیفکیشن گروپ کے ممبران پنجاب اسمبلی پہلے ہی شہباز شریف اپنی صفوں میں لے چکے ہیں، اب اہوں نے قومی اسمبلی کے جنوبی پنجاب سے دو ممبران قومی اسمبلی این اے 153 دیوان سید عاشق حسین بخاری اور این اے 158 پیر اسلم بودلہ کو مسلم لیگ (ن) میں شامل کر کے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا ہے۔ پیپلز پارٹی نے جنوبی پنجاب میں سید احمد محمود اور سردار سیف اللہ خاں کھوسہ کو پیپلز پارٹی میں شامل کر کے مسلم لیگ (ن) کو جھٹکا لگایا تھا مگر سردار ذوالفقار علی خاں کھوسہ نے اپنے صاحبزادے سردار سیف الدین کے مقابلے میں الیکشن لڑنے کا اعلان کر کے سیاسی نقصان کو ڈی فیوز کر دیا تھا۔ سردار صصاحب کے دونوں ممبران صوبائی اسمبلی صاحبزادے سردار دوست محمد خاں کھوسہ اور سردار حسام الدین خاں کھوسہ نے اپنے والد کے ساتھ مل کر بھائی سردار سیف الدین کھوسہ سے سیاسی لاتعلقی کا اعلان کر دیا تھا۔ سیاسی حلقوں میں سردار صاحبان کے اس موقف کو شہباز شریف کی کامیابی سمجھا گیا تھا مگر شہباز شریف نے پیپلز پارٹی کے وسطی پنجاب سے 3 اور جنوبی پنجاب سے 6 ممبران پنجاب اسمبلی کو مسلم لیگ (ن) میں شامل کروا کر چھکا مارا ہے۔ وسطی پنجاب سے پیپلز پارٹی کے مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والی خاتون رکن پنجاب اسمبلی عظمی بخاری اور ان کے شوہر سابق رکن پنجاب اسمبلی و سابق جنرل سیکرٹری پیپلز پارٹی پنجاب سمیع اللہ خاں خاصی سیاسی اہمیت کے حامل ہیں۔ ان کے علاوہ رکن پنجاب اسمبلی پی پی 35 سرگودھا سردار کامل گجر، پی پی 36 سرگودھا رانا منور حسین وارث، پی پی 99 گوجرانوالہ قیصر اقبال سندھو اور پی پی 186 اوکاڑہ جاوید علاﺅ الدین ساجد شامل ہیں۔ جنوبی پنجاب کے اضلا خانیوال اور مظفر گڑھ کو شہباز شریف نے ٹارگٹ کیا ہے اور وہاں سے رکن پنجاب اسمبلی پی پی 213 خانیوال عباس ظفر ہراج، پی پی 214 خانیوال نشاط احمد خاں ڈاہا، پی پی 218 خانیوال محمد جمیل شاہ، پی پی 254 مظفر گڑھ مہر ارشاد احمد خان پیپلز پارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہو گئے ہیں۔ مسلم لیگ (ن) میں شامل ہونے والے جہاں میاں شہباز شریف کی حکومتی کارکردگی کی تحسین کرتے رہے وہیں انہوں نے زبردست سیاسی رہنما بھی قرار دیا۔ پیپلز پارٹی اور مسلز لیگ (ق) چھوڑ کر آنے والے تمام ممبران اسمبلی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اس وقت ملک کے واحد قومی رہنما ہیں جو ملک کی کشتی کو بحرانوں سے نکال سکتے ہیں اس لئے انہوں نے مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کی ہے۔
مسلم لیگ (ن) جنوبی پنجاب