• news

سندھ اسمبلی : متحدہ کا دوسرے روز بھی بائیکاٹ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس بیس فروری تک ملتوی


کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت نیوز) سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر شہلا رضا کی زیرصدارت ہوا۔ لیاری گینگ وار ملزمان کیخلاف مقدمات واپس لئے جانےکیخلاف ایم کیو ایم نے سندھ اسمبلی ہال کے سامنے احتجاج کیا اور اجلاس کا دوسرے روز بھی بائیکاٹ کردیا۔ وقفہ سوالات دو منٹ بعد ہی ختم کردیا گیا۔ کورم پورا نہ ہونے پر سندھ اسمبلی کا اجلاس 20 فروری تک ملتوی کردیا گیا۔کورم پورا نہ ہونے پر سندھ پبلک پروکیورمنٹ ترمیمی بل 2013ءجمعرات تک مو¿خر کردیا گیا۔ وزیر قانون محمد ایاز سومرو نے بل پیش کیا تو اس پر حکومتی اور اپوزیشن ارکان میں تندوتیز جملوں کا تبادلہ ہو گیا اور ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ جیکب آباد انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز بل 2013ءسندھ اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے کہا کہ دہشت گردوں کی سرکاری سرپرستی کی جا رہی ہے۔ تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر قتل کیا جا رہا ہے۔ سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیرشاہ مارکیٹ کے نائب صدر کو جمعرات کو قتل کیا گیا۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت نہیں کرینگے۔ لیاری کے جرائم پیشہ افراد پر انتہائی سنگین مقدمات ہیں۔ جرائم پیشہ افراد نے لیاری کے بے گناہ افراد کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ وزیر بلدیات سندھ آغا سراج درانی نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات دور کئے جائیں گے وہ ہمارے اتحادی ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انکا احتجاج کرنا صحیح ہے ، جمہوریت میں ایسے احتجاج ہوتے ہیں۔ متحدہ کےخلاف بھی مقدمات بنائے گئے وہ بھی واپس ہوئے ،ختم کئے جانےوالے مقدمات کی تحقیقات ہوں گی اگر غلط مقدمات ہوئے تو واپس لے لئے جائیں گے۔سندھ اسمبلی اجلاس میں سندھ آرمز بل 2013ءایک بار پھر مو¿خر کر دیا گیا۔ قبل ازیںمتحدہ قومی موومنٹ کے ارکان نے سندھ اسمبلی کی لابی میں زبردست احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ انہوں نے احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر تحریر تھا کہ ”کالعدم امن کمیٹی کی سرپرستی بند کرو، کراچی کی صنعتوں کو تحفظ دو اور دیگر نعرے درج تھے۔ اجلاس کے شروع میں اپوزیشن جماعتوں کے دیگر ارکان بھی ایوان میں موجود نہیں تھے۔ ان کی عدم موجودگی میں محکمہ اوقاف اور محکمہ جنگلی حیات سے متعلق وقفہ سوالات صرف2 منٹ میں نمٹا دیا گیا۔ وقفہ سوالات کے بعد قانون سازی کے دوران اپوزیشن ارکان ایوان میں آگئے۔ جب وزیر قانون محمد ایاز سومرو نے ”سندھ پبلک پروکیورمنٹ (ترمیمی) بل“ منظوری کے لئے پیش کیا تو اس پر سرکاری اور اپوزیشن ارکان میں تند و تیز جملوں کا تبادلہ ہوا اور ایوان میں زبردست ہنگامہ آرائی ہوئی۔ وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے صدر عادل گیلانی کو کراچی پورٹ ٹرسٹ سے کرپشن کی بنیاد پر نوکری سے نکالا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس وقت ایوان میں صرف 36 ارکان موجود تھے جبکہ کورم کے لئے 42 ارکان کا ہونا ضروری ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ یہ طے ہوا تھا کہ کورم کی نشاندہی نہیں کی جائے گی۔ وزیر جنگلی حیات ڈاکٹر دیاران اسرانی نے مختلف سوالات کے تحریری جوابات میں بتایا کہ حکومت نے نایاب جانوروں اور پرندوں کے شکار کی کسی کو اجازت نہیں دی ہے۔ بعض غیر ملکی شخصیات کو سال 2010-11ءمیں شکار کے 5 پرمٹ جاری کئے گئے جبکہ سال 2012 ءمیں 12 پرمٹ جاری کئے گئے۔
سندھ اسمبلی متحدہ بائیکاٹ

ای پیپر-دی نیشن