سپریم کورٹ : ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر صدر نیشنل بینک، جنرل منیجر لاڑکانہ کو نوٹس جاری
اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے لاڑکانہ ڈویژن میں نیشنل بینک کے ملازمین کو مستقل نہ کرنے کے حوالے سے توہین عدالت کی درخواست پر صدر نیشنل بینک آصف علی بروہی اور جنرل منیجر لاڑکانہ مشتاق احمد شیخ کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے چار مارچ تک جواب طلب کرلیا ۔ جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے عبدالرحمن وغیرہ دس ملازمین کی جانب سے دائر توہین عدالت درخواست کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی طرف سے درخواست گزار ذوالفقار خالد ملوکہ اور عبدالرحمن صدیقی پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ نے 2 اکتوبر 2012ءکو مذکورہ ملازمین کو مستقل کرنے کے احکامات جاری کئے تھے تاہم نیشنل بینک نے انہیں مستقل کرنے کی بجائے یہ کہہ کر نوکری سے فارغ کردیا کہ بے نظیر نظیر بھٹو کے کراچی میں آمد کے موقع پر جو جلاﺅ گھیراﺅ اور دہشتگردی کا واقعہ ہوا تھا اس میں سارا ریکارڈ جل گیا ہے اس پر جسٹس تصدق حسین جیلانی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا ۔ نیشنل بینک کو چاہیے تھا کہ انہیں جیسے ہی عدالت کا حکم موصول ہوا تھا وہ اس پر عملدرآمد کو یقینی بناتے ۔ عدالت نے ملازمین کی درخواستوں پر نیشنل بینک کے صدر اور دیگر حکام کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت چار مارچ تک ملتوی کردی ۔