فیصل آباد نہر میں شگاف‘ ڈوبنے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی‘ وزیراعلی کا نوٹس تحقیقات کا حکم
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) فیصل آباد میں عبداللہ پور انڈر پاس میں نہر میں شگاف پڑنے سے ڈوبنے والے افراد کی تعداد 5 ہو گئی۔ سٹی گورنمنٹ کے ترجمان کے مطابق 5 رکنی ٹیم نے انکوائری کا آغاز کر دیا۔ انڈرپاس کے دونوں اطراف پانی سے بھر گئے، ڈوبنے والے افراد کی تلاش جاری ہے جبکہ انڈرپاس میں پانی بھرنے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو گیا۔ انتظامیہ نے نہر کو بند کروا دیا۔ ریسکیو کی 40 سے زائد اہلکاروں پر مشتمل آٹھ امدادی ٹیمیں آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں اور ریسکیو آپریشن کی وجہ سے انڈرپاس میں بھرا پانی کافی حد تک کم ہونا شروع ہو گیا۔ علاوہ ازیں ضلعی انتظامیہ نے مزید مشینری لاہور سے بھی طلب کر لی۔ مسلم لیگ (ن) کے قومی و صوبائی اسمبلی کے ارکان بھی اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئے اور انتظامیہ کے ساتھ ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی میں 5 افراد ڈوبے ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ کچھ نہیں کر رہی۔ دوسری جانب ڈی سی او محمد امین چودھری جب موقع پر صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے پہنچے تو مشتعل لوگوں نے انہیں گھیر لیا ارو زدوکوب کرنے کی کوشش کی۔ پانی نکالنے کے لئے ہلکی و بھاری مشینری کا استعمال کیا جاتا رہا تاہم لینڈ سلائیڈنگ کے باعث پانی کے دلدلی شکل اختیار کرنے سے امدادی کارروائیوں میں مشکل درپیش آتی رہی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے عبداللہ پور چوک انڈر پاس فیصل آباد کی تعمیر کے دوران نہر میں شگاف پڑنے اور پانی زیر تعمیر انڈر پاس میں جمع ہونے سمیت کئی افراد کے ملبے تلے دبنے کے واقعہ کاسخت نوٹس لیاہے جبکہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سیکرٹری مواصلات و تعمیرات پنجاب میجر (ر) اعظم سلیمان خان، کمشنر فیصل آباد سید طاہر حسین، ڈی سی او فیصل آباد محمد امین چودھری، انجمن تاجران پاکستان کے صدر اور ایف ڈی اے کے وائس چیئرمین میاں عبدالمنان، واسا کے چیئرمین و ممبر صوبائی اسمبلی خواجہ اسلام، ممبر قومی اسمبلی چودھری عابد شیر علی، سٹی پولیس آفیسر فیصل آباد بلال صدیق کمیانہ، ایس ایس پی آپریشنز صادق علی ڈوگر، ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے وحید اختر انصاری سمیت تمام متعلقہ محکموں کے حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے 3 روز میں رپورٹ طلب کر لی۔ وزےر اعلیٰ کی ہداےات پر سےکرٹری مواصلات پنجاب مےجر (ر) اعظم سلےمان خاں نے عبداللہ پور چوک مےں زےر تعمےر انڈر پاس کے قرےب نہر رکھ برانچ مےں شگاف پڑنے کے واقعہ کی وجوہات جاننے کے لئے پانچ رکنی انکوائری کمےٹی تشکےل دے دی ہے جس کے کنونیئر پاکستان انجےنرنگ کونسل کے چےئرمےن کو نامزد کےا گےا ہے جبکہ ارکان مےں چےف انجےنئر پنجاب، ڈسٹرکٹ سپورٹ / مانےٹرنگ ڈےپارٹمنٹ، چےف انجےنئر اریگےشن فےصل آباد زون، سپرنٹنڈنگ انجےنئر پبلک ہےلتھ انجےنرنگ ڈےپارٹمنٹ فےصل آباد اور ڈائرےکٹر ڈوےلپمنٹ کمشنر آفس شامل ہےں۔ کمےٹی کو 18 فروری تک اپنی تحقےقاتی رپورٹ پےش کرنے کا پابند کےا گےا ہے۔ علاوہ ازیں ڈی سی او فےصل آباد کی طرف سے عبداللہ پورچوک کے قرےب نہر رکھ برانچ مےں شگاف پڑنے کے واقعہ کے بارے مےں پرےس نوٹ جاری کےا گےا ہے جس کے مطابق 15/16 فروری کی درمےانی رات تقرےباً 9 بجے زےر تعمےر عبداللہ پور انڈر پاس کے نزدےک نہر رکھ برانچ مےں شگاف پڑ گےا ہے جس سے نہری پانی زےر تعمےر انڈر پاس مےں داخل ہوگےا اور انڈر پاس کی زےرتعمےر دےواروں کے ساتھ موجود مٹی اور پانی مکس ہونے کی وجہ سے دلدل بن گئی۔ نہر مےں شگاف کی خبر سن کر قرےبی رہائشی علاقے کے مکےن موقع پر جمع ہوگئے اور چند لوگ مٹی کے ڈھےر پر کھڑے ہو گئے جو پانی کے کٹاﺅ کی وجہ سے کمزور ہوچکا تھا اچانک بےٹھ گےا۔ پولےس ذرائع کے مطابق ملحقہ آبادی کے چار افراد مبےنہ طور پر لاپتہ ہےں جن کی تلاش جاری ہے۔ اس واقعہ کی اطلاع پر فوراً ضلع انتظامےہ موقع پر پہنچ گئی۔ محکمہ انہار کو نہر بندی کا حکم دے دےا گےا اور محکمہ جات C&W، رےسکےو 1122، واسا، ٹی اےم اے اور محکمہ انہار کے اہلکاروں نے رےسکےو آپرےشن مےں حصہ لےنا شروع کردےا۔ انڈر پاس مےں موجود پانی کو نکالا جا رہا ہے۔ رےسکےو آپرےشن جاری ہے اور انشاءاللہ جلد ہی مکمل کر لےا جائے گا۔ ےہ امر قابل ذکر ہے کہ زےر تعمےر انڈر پاس کا سٹرکچر کمزور اور ناقص نہ تھا بلکہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق خدشہ ہے کہ ےہ واقعہ واسا کی مےن پائپ لائن کو نہر کے نےچے Thrust boring کے نتےجہ مےں پےش آےا۔ ڈوےژنل کمشنر طاہر حسےن، ڈی سی او محمد امےن چودھری اور ضلعی انتظامےہ کے دےگر افسران موقع پر پہنچ گئے اور نقصانات پر قابو پانے کے لئے اپنی نگرانی مےں رےسکےو آپرےشن شروع کراےا۔ رےسکےو آپرےشن مےں بڑی تعداد مےں کرےنوں، ڈمپر گاڑےوں، شاول اور ڈی واٹرنگ سےٹ استعمال کئے جا رہے ہےں۔ اےم اےن اے چودھری عابد شےر علی، ارکان صوبائی اسمبلی خواجہ محمد اسلام اور رانا محمد افضل، سابق اےم اےن اے مےاں عبدالمنان، مےاں طاہر جمےل اور دےگرمسلم لےگی رہنماﺅں نے موقع پر کھڑے ہو کر رےسکےوآپرےشن کی نگرانی کی اور لاپتہ افراد کے لواحقےن سے گہری ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے اس افسوسناک واقع پر دکھ اور غم کا اظہار کےا۔ درےں اثناءوزےر اعلیٰ پنجاب کی ہداےت پر سےکرٹری مواصلات پنجاب مےجر (ر) اعظم سلےمان خان بھی فےصل آباد پہنچ گئے اور انہوں نے نہر رکھ برانچ مےں شگاف کے باعث ہونے والے نقصانات اور امدادی کارروائےوں کا جائزہ لےا۔ ڈوےژنل کمشنر طاہر حسےن اور ڈی سی اومحمد امےن چودھری نے کہا ہے کہ اس حادثہ مےں لاپتہ افراد کی تلاش اولےن ترجےح ہے جس کے لئے انسانی وانتظامی طور پر ممکن تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہےں۔ انہوں نے بتاےا کہ انڈر پاس سے پانی نکالنے کا عمل بھی جلد مکمل کر لےا جائے گا۔
شگاف